0
Thursday 2 Jan 2020 18:17

ساڑھے 5 سال بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین انصاف کے منتظر ہیں، طاہرالقادری

ساڑھے 5 سال بعد بھی سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین انصاف کے منتظر ہیں، طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیر محمد سلطان کو ہسپتال میں ہتھکڑیوں سے بیڈ کیساتھ باندھے جانے پر اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ میں عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں کہ ان کے نئے پاکستان میں قانون سب کیلئے ’’برابر‘‘ ہوگیا ہے، ایک طرف سزا یافتہ مجرم بیرون ملک جانے کیلئے آزاد ہیں اور دوسری طرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بے گناہوں کو جنھیں پولیس نے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں ملوث کیا تھا انہیں سزائیں سنا دی گئیں اور ان کا آپریشن اور علاج بھی ہتھکڑیوں کیساتھ نشتر ہسپتال میں ہو رہا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اسیران کیساتھ اس غیر انسانی سلوک پر دلی افسوس ہے۔ وہ سینئر رہنماؤں کیساتھ آڈیو لنک پر گفتگو کر رہے تھے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ایک گواہ دوران ٹرائل اور ایک اسیر جیل میں گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہو کر وفات پا چکا ہے۔ ان کے علاج کیلئے ضمانت کی اپیل موت کے دن تک زیر سماعت نہیں آ سکی تھی، یہ نیا پاکستان ہے جہاں قانون سب کیلئے برابر ہے؟ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ محمد سلطان کیساتھ جو سلوک ہوا وہ ہر اعتبار سے شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کیخلاف احتجاج کرنے پر جن 107 کارکنوں کو سزائیں سنائی گئیں ان میں محمد سلطان بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے 5 سال گزر جانے باوجود 14 بے گناہوں کے کسی ایک قاتل کو سزا نہیں ملی اور کیس انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں چل رہا ہے جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کیخلاف احتجاج کرنیوالے 107 کارکنوں کو 7 سال اور 5 سال کی سزائیں سنا دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بدلی مگر شہدائے ماڈل کے ورثاء اور بے گناہ اسیران کیلئے انصاف کے حوالے سے کچھ نہیں بدلا۔
خبر کا کوڈ : 835999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش