0
Sunday 5 Jan 2020 16:55
وزیراعظم اور ہماری ہمدردیاں سکھ کمیونٹی کے ساتھ ہیں، وزیر داخلہ

ننکانہ صاحب میں قابل مذمت واقعہ بھارت میں اقلیتوں پر حملوں سے مختلف ہے، وزیراعظم

ننکانہ صاحب میں قابل مذمت واقعہ بھارت میں اقلیتوں پر حملوں سے مختلف ہے، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ننکانہ صاحب میں قابل مذمت واقعہ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر حملوں سے مختلف ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ننکانہ صاحب میں ہونے والے واقعے پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ننکانہ صاحب اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جاری سلوک میں بہت فرق ہے، مودی آر ایس ایس نظریے کے تحت اقلیتوں پر ظلم و ستم کی حمایت کرتا ہے اور مسلمانوں کو ہدف بنا کر حملے کرنا آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہے، بھارت میں ہجوم مسلمانوں کو یرغمال بنا لیتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ننکانہ صاحب واقعہ کو حکومت، پولیس اور عدلیہ کی جانب سے برداشت نہیں کیا جائے گا، جب کہ ننکانہ واقعہ میرے ویژن سے متصادم ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے گوردوارہ جنم استھان میں نیوز کانفرنس کی اس موقع پر صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمودالرشید اور پارلیمانی سیکرٹری سردار مہنندر پال سنگھ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ننکانہ صاحب میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا، جس کا مقدمہ درج ہو چکا ہے، واقعہ کے تمام کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، غیر ریاستی ادارے ملکی امن خراب کرنا چاہتے ہیں اور عالمی میڈیا میں واقعہ کو توڑ موڑ کر پیش کیا گیا گیا، جب کہ وزیراعظم اور ہماری ہمدردیاں سکھ کمیونٹی کے ساتھ ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران علی چشتی کی جانب سے ننکانہ صاحب میں ایک احتجاج کی قیادت کی گئی۔ احتجاج کرتے ہوئے عمران علی چشتی کا کہنا تھا کہ ایک بھی سکھ کو ننکانہ صاحب میں نہیں رہنے دینگے۔ عمران کی جانب سے سکیورٹی نافذ کرنے والے ادارون کو دھمکیاں بھی دی گئیں تھیں۔ چند شر پسند عناصر نے ننکانہ صاحب گوردوارہ جا کر سکھوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی۔ پاکستانی شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ ننکانہ صاحب میں اس سے قبل تو ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ اب جب کرتارپور راہداری کے افتتاح کے بعد سے دونوں ممالک کے پنجاب کے عوام کے درمیان قربتیں بڑھ رہی ہیں تو بھارت نے پھر سے لوگوں کے دلوں میں نفرتیں بھرنے کی کوشش کی تھی جبکہ اس تمام واقعے پر وزیر مذہبی امور نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ چند مقامی افراد نے گرفتار افراد کی رہائی کیلئے پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔ ننکانہ صاحب میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ حکومت پنجاب اورمتروکہ وقف املاک انتظامیہ عمائدین علاقہ سے رابطےمیں ہیں۔ بھارت کا معمولی تنازع کو مذہبی تصادم کا رنگ دینا غلط ہے۔ بھارت کا واقعے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا افسوسناک ہے۔
خبر کا کوڈ : 836707
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش