0
Sunday 5 Jan 2020 19:03

لاہور:سنی مدارس کا اجلاس، حکومت سے معاہدے پر تحفظات کا اظہار

لاہور:سنی مدارس کا اجلاس، حکومت سے معاہدے پر تحفظات کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما اور سابق نائب صدر تنظیم المدارس اہلسنت پیر محفوظ مشہدی نے کہا ہے کہ حکومت اور ریاستی اداروں کے درمیان ہونیوالے معاہدے سے تنظیم المدارس کے سابق صدر مفتی منیب الرحمان نے سنی مدارس کو بے خبر رکھا ہوا ہے، جس نے ریاستی اداروں اور سنی مدارس کے درمیان ایک خلیج پیدا کر دی ہے، اس لئے ریاستی اداروں کو چاہیے کہ وہ از خود سنی مدارس سے رابطہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی مدارس کے ذمہ داران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صاحبزادہ فیض رسول رضوی، سید محمد واجد گیلانی، علامہ شبیر احمد اویسی، مفتی لیاقت رضوی، مولانا سردار محمد خان لغاری، اقبال حسین شاہ، قاری عبدالشکور رضوی، قاری انصر محمود، مولانا محمد واجد جہلمی اور دیگر بھی موجود تھے۔

اجلاس میں حکومت کیساتھ مدارس کے حوالے سے معاہدے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ مفتی منیب الرحمان کی وہ شکایات جو انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے سامنے ایک اجلاس میں کی تھیں، ان کا اہلسنت مدارس سے کوئی تعلق نہیں، تنظیم المدارس اہلسنت کے سابق صدر کا کسی کے کہنے پر ایک طبقے کے مطالبات کو آرمی چیف کے سامنے دہرانا اہلسنت کی خدمت نہیں، بلکہ زیادتی کے مترادف ہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ اہلسنت پاکستان کا پُرامن مسلک ہے، جس کا دہشتگردی اور شدت پسندی سے کوئی تعلق نہیں اور ہم نے سکیورٹی اداروں کا ہمیشہ احترام کیا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اداروں کو چاہئے کہ سنی مدارس کو اعتماد میں لیں اور اس حوالے سے ذمہ دار لوگوں کیساتھ باضابطہ اجلاس منعقد کرکے حقیقت حال سے آگاہ ہوں۔
خبر کا کوڈ : 836713
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش