0
Monday 6 Jan 2020 21:18

پاکستان کے فیصلے وزارت خارجہ میں نہیں، کہیں اور ہورہے ہیں، مشاہد اللہ

پاکستان کے فیصلے وزارت خارجہ میں نہیں، کہیں اور ہورہے ہیں، مشاہد اللہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہداللہ خان نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ڈیسک بجا کر کہتے تھے کہ خارجہ پالیسی وزارت خارجہ میں بنے گی، وہ دیکھ لیں کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ساری دنیا کے وزرائے اعظم یا وزرائے خارجہ کو فون کررہا ہے لیکن یہاں نہیں کر رہا۔ سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے کہا کہ قاسم سلیمانی ایران کے اہم افراد میں سے تھے، ان کی شہادت کے باعث اگر جنگ ہوئی تو خطے اور امریکا پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا مواخذہ ہے اور امریکا میں انتخابات بھی ہیں، جو ڈیسک بجا کر کہتے تھے کہ خارجہ پالیسی وزارت خارجہ میں بنے گی، وہ دیکھ لیں کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ساری دنیا کے وزیراعظم یا وزیر خارجہ کو فون کررہا ہے لیکن یہاں نہیں کررہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ میں نہیں، فیصلے کہیں اور ہورہے ہیں، ثالثی کرانے کی بات کرنے والے اب کرائیں ثالثی اور جنگ کو روکیں، امریکا ایران کی ثالثی کرا دیتے تو آج قاسم سلیمانی زندہ ہوتے۔
 
خبر کا کوڈ : 836921
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش