0
Tuesday 7 Jan 2020 11:37

کے پی کے میں 6 سال کے دوران اسکول سے محروم رہنے والے بچوں میں اضافہ

کے پی کے میں 6 سال کے دوران اسکول سے محروم رہنے والے بچوں میں اضافہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں گذشتہ 6 سالوں کے دوران اسکول سے محروم رہنے والے بچوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا۔ محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کی جانب سے صوبائی اسمبلی میں جمع کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں گذشتہ 6 سالوں کے دوران اسکولوں میں داخل نہ ہونے والے بچوں کی شرح کم ہونے کی بجائے زیادہ ہوگئی ہے۔ سرکاری دستاویز کے مطابق سال 2013ء سے 2018ء تک سرکاری پرائمری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی شرح بھی 49 فیصد سے کم ہو کر 44 فیصد تک آگئی ہے، جبکہ سال 2013ء میں پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی شرح 19 فیصد تھی، تاہم اب یہ شرح 23 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ مجموعی طور پر طلبہ اور طالبات کی اسکول داخلوں کی شرح بھی ایک فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ سال 2019ء میں خیبر پختونخوا کے 6 اضلاع میں ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے 41 ہزار بچوں کے داخلوں میں سے 21 ہزار جعلی بھی نکلے تھے۔ ایلیمینٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے صوبے کے 6 اضلاع میں سے انرولمنٹ پروگرام شروع کیا تھا جس کے تحت 41 ہزار بچوں کے داخلے کئے گئے، لیکن ان میں سے 21 ہزار بچوں کے داخلے صرف کاغذی ثابت ہوئے تھے۔ خیبر پختوانخوا کے ضلع مانسہرہ میں قائم 90 میں سے 70 اسکولز صرف کاغذوں میں ہیں اور فرضی طلباء کے نام پر اقراء فروغ تعلیم واؤچر اسکیم کے تحت کروڑوں روپے نکالے گئے تھے۔ تاہم بورڈ آف گورننس نے ادارے کے منیجنگ ڈائریکٹر کو معطل کرکے انکوائری شروع کر دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 836987
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش