اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ جنگ نہیں چاہتے مگر کسی جارحیت کیخلاف اپنا دفاع کریں گے، اُن اڈوں کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے شہریوں، سینیئر عہدیداروں پر حملہ کیا گیا، ایران نے اپنے دفاع میں متناسب اقدامات اٹھائے۔ ادھر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایران کی جانب سے عراق میں عین الاسد اور اربیل امریکی ہوائی اڈوں پر راکٹ حملے کیے گئے۔ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے آپریشنز ہیڈ کوارٹر آکر کارروائی کی سربراہی کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق عراق میں امریکی ایئربیس پر 30 میزائل داغے گئے۔ امریکا سے بدلہ لیتے ہی پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کرمان میں کر دی گئی۔ ادھر عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فرنٹ نے بھی امریکی فوج کے خلاف آپریشن کا اعلان کر دیا۔
Iran took & concluded proportionate measures in self-defense under Article 51 of UN Charter targeting base from which cowardly armed attack against our citizens & senior officials were launched.
We do not seek escalation or war, but will defend ourselves against any aggression.
— Javad Zarif (@JZarif)
January 8, 2020
پنٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں کے بعد پیغام میں کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے، امریکی فوج سب سے طاقتور ہے، وہ آج شام بیان جاری کریں گے۔