0
Thursday 9 Jan 2020 11:49

چین نے امریکی جی پی ایس کا جواب بھی تیار کر لیا

چین نے امریکی جی پی ایس کا جواب بھی تیار کر لیا
اسلام ٹائمز۔ یوں تو امریکا کو زندگی کے تقریباً ہر ایک شعبے میں چین کی جانب سے زبردست مقابلے کا سامنا ہے لیکن اس سال امریکی ساختہ گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) کا چینی جواب ’’بیدو تھری‘‘ (BeiDou-3) سٹیلائٹ بیسڈ نیوی گیشن سسٹم بھی مکمل ہو کر جی پی ایس کو چیلنج دے رہا ہو گا۔ چینی خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق، زمین کے گرد مدار میں گردش کرتے ہوئے مصنوعی سیارچوں سے رہنمائی کے جدید ترین منصوبے ’’بیدو تھری‘‘ کے آخری دو سیارچے اس سال یعنی 2020ء کے دوران ہی خلاء میں پہنچا دیے جائیں گے۔ اس طرح نیوی گیشن سٹیلائٹ سسٹم کا چینی نظام بھی اپنے 35 سیارچوں کے ساتھ مکمل ہو جائے گا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بیدو تھری اپنی تکمیل سے پہلے ہی اس قابل ہو چکا ہے کہ عام شہریوں کو 5 میٹر ریزولیوشن کے زمینی نقشے فراہم کر سکے۔ (یعنی ایسے ڈیجیٹل نقشے جن میں چھوٹے سے چھوٹا ایک نقطہ 5 میٹر لمبی اور 5 میٹر چوڑی کسی چیز کو ظاہر کرتا ہو)۔ البتہ عسکری مقاصد کےلیے یہ ریزولیوشن 10 سینٹی میٹر یا اس سے بھی کم ہے۔

دیگر تفصیلات سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ فی الحال بیدو تھری کی عسکری خدمات پوری دنیا میں صرف دو ممالک کی افواج کو حاصل ہیں: عوامی جمہوریہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی اور مسلح افواجِ پاکستان۔ سی پیک اور ’ون بیلٹ ون روڈ‘ منصوبے کے انفرا اسٹرکچر کی خلائی نگرانی کا کام بھی اسی نظام سے لیا جائے گا۔ اگر بیدو تھری کا موازنہ جی پی ایس سے کیا جائے، جس سے حاصل ہونے والی سٹیلائٹ تصاویر کا ریزولیوشن 20 فٹ سے 1 فٹ تک ہوتا ہے، تو بیدو تھری کو بلاشبہ جی پی ایس کا چینی حریف بھی قرار دیا جاسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 837415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش