0
Thursday 9 Jan 2020 22:13

وفاقی حکومت، نیپرا اور کے الیکٹرک نے عوام کی جیبوں پر 127 ارب روپے کی ڈکیتی کی منصوبہ بندی کی ہے، حافظ نعیم الرحمن

وفاقی حکومت، نیپرا اور کے الیکٹرک نے عوام کی جیبوں پر 127 ارب روپے کی ڈکیتی کی منصوبہ بندی کی ہے، حافظ نعیم الرحمن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت، نیپرا اور کے الیکٹرک کی ملی بھگت سے کراچی کے عوام کی جیبوں پر 127 ارب روپے کی نئی ڈکیتی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، کوارٹر ایڈجسٹمنٹ اور فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر فی یونٹ 4.90 روپے (106 ارب) اور فی یونٹ 1.50 روپے (21 ارب) کا اضافی بوجھ کراچی کے عوام پر بڑا ظلم ہے، جماعت اسلامی اس ظلم کے خلاف عوام کی ترجمان بنے گی، ظالمانہ اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، اس کے خلاف عوامی احتجاج اور قانونی جدوجہد کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں جماعت اسلامی کراچی پبلک ایڈ کمیٹی کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف بجلی نرخوں میں اضافہ کیا جارہا ہے تو دوسری طرف نہ صرف گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے بلکہ سی این جی اسٹیشنوں پر گیس کی فراہمی میں مسلسل تعطل اور گھروں میں گیس لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نت نئے طریقوں سے عوام کا خون نچوڑا جا رہا ہے، نااہلی کی انتہا ہے کہ گیس بحران سے صنعتوں کا پہیہ جام، ٹرانسپورٹ کا بحران اور عوام کو بے روزگاری کی آگ میں دھکیلا جا رہا، ستم ظریقی یہ ہے کہ کراچی کے عوام سے ووٹ لے کر اسمبلیوں میں پہنچنے والوں اور وزارتوں کے مزے لینے والوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور اس کی اصل وجہ کے الیکٹرک کی جانب سے ایک طرف سیاسی جماعتوں کو فنڈنگ کی جاتی ہے اور پھر دوسرے ہاتھ سے منتخب حکومت سے سبسیڈی وصول کی جاتی ہے اور عوام کا کوئی پُرسان حال نہیں ہے، سرکاری سرپرستی میں کراچی کے عوام کے خلاف ایک گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے، کے الیکٹرک کے ٹیرف میں اضافے پر کہا جارہا ہے کہ یہ بوجھ عوام پر نہیں ڈالا جائے گا اور حکومت سبسیڈی دے گی، حکومت عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے بجائے یہ بتائے کہ کیا یہ سبسیڈی کی رقم عوام کے ٹیکسوں کے بجائے حکمرانوں کی جیبوں سے ادا کی جائے گی۔؟

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ایک طرف حج جیسے مقدس فریضے کی سعادت پر سبسیڈی ختم کرکے حج کو مہنگے سے مہنگا کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف کے الیکٹرک کی مالک ابراج گروپ کو سبسیڈی دے کر نوازا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کو پرائیوٹائز کرتے وقت وجہ بتائی گئی تھی اس ادارے کے سبسیڈی دینی پڑتی ہے جو قومی خزانے پر بوجھ ہے لیکن ادارے کی نجکاری کے بعد طے شدہ معاہدے کے برخلاف اسے سبسیڈی دی جارہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی  نے عوام پر ظلم اور زیادتیوں اور کے الیکٹرک کی سرکاری سرپرستی کے خلاف پہلے بھی آواز  اُٹھائی تھی اور بھر پور احتجاج کیا تھا، ہم اس ظلم کے خلاف بھی عوام کی ترجمانی اور بھرپور احتجاج کریں گے، عوام کے حقوق غصب کرنے اور ان کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش اور کوششوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 837550
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش