0
Monday 13 Jan 2020 10:11

پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے آرمی ایکٹ میں تبدیلیاں مسترد کیں، فرحت اللہ بابر

پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے آرمی ایکٹ میں تبدیلیاں مسترد کیں، فرحت اللہ بابر
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتیں اندرونی سطح پر نہ ہی جمہوری ہیں اور نہ ہی ان میں آزادانہ جمہوری فیصلے کرنے کی صلاحیت ہے اور اس کی حالیہ مثال پارلیمنٹ سے آرمی (ترمیمی) ایکٹ 2020ء کے متفقہ طور پر منظور کیا جانا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے انکشاف کیا کہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے پاکستان آرمی (ترمیمی) ایکٹ بل کو مسترد کیا تھا اور 4 ترامیم کی تجویز دی تھی تاہم کمیٹی کو اعتماد میں لیے بغیر اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 'یہ نہایت دردناک تھا کہ پارٹی قیادت نے ترامیم سے دستبردار ہونے کا 'یکطرفہ' فیصلہ کیا جس کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی تھی اورر وزیراعظم کو آرمی چیف کو توسیع دینے کے ساتھ انہیں ہٹانے کا بھی اختیار دینا تھا'۔ فرحت اللہ بابر نے سوال کیا کہ 'کیا پارٹی اپنے قائدین کے تابع ہو گئی ہیں اور یہاں کوئی جمہوری عمل نہیں ہے؟'۔

واضح رہے کہ ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں میں آرمی ایکٹ کے حوالے سے اختلاف رائے کی آوازیں اٹھا رہی ہیں۔ ایک روز قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے اعتراف کیا تھا کہ پارٹی کی قیادت کو آرمی ایکٹ کی غیر مشروط حمایت کے لیے دباؤ کا سامنا ہوا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 838116
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش