0
Saturday 9 Jul 2011 16:15

شام کے بارے میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا موقف حقیقت پسندانہ ہے، ڈاکٹر حامد حسن

شام کے بارے میں آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا موقف حقیقت پسندانہ ہے، ڈاکٹر حامد حسن
اسلام ٹائمز- تہران میں شام کے سفیر جناب ڈاکٹر حامد حسن نے ڈیلی کیہان کو انٹرویو دیتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے شام اور خطے کی سیاسی صورتحال کے بارے میں پیش کئے گئے موقف کو سراہا اور اسے حقیقت پسندی پر مبنی قرار دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے 31 جون کو عید بعثت کے موقع پر اپنی ملاقات کیلئے آئے ہزاروں عقیدت مند افراد کے اجتماع میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا:
"امریکی شام کی سیاسی صورتحال کو مصر، تیونس، یمن اور لیبیا کی سیاسی صورتحال جیسا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جسکی خاطر وہ اسلامی مزاحمت کی صف میں قرار پانے والے اس ملک میں بدامنی پھیلا رہے ہیں۔ لیکن شام کے سیاسی حالات باقی عرب ممالک سے یکسر مختلف ہیں"۔
انہوں نے مزید کہا: "شام میں جاری ہنگاموں میں امریکہ اور اسرائیل کے ملوث ہونے کے واضح شواہد موجود ہیں، اور ہمارا موقف یہ ہے کہ جس جگہ بھی امریکہ اور صہیونیزم کے حق میں نعرے لگائے جائیں وہاں پر پائی جانے والی سیاسی تحریک انحراف کا شکار ہے"۔
ڈاکٹر حامد حسن نے شام کے خلاف انجام پانے والی گھناونی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "العربیہ" اور "الجزیرہ" جیسے نیوز چینلز جھوٹی خبروں کے ذریعے شام کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ چینلز ایسے افراد کے انٹرویوز شائع کرنے میں مصروف ہیں جنہیں عینی شاہدین کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جبکہ ان افراد نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں پیسے دے کر مرضی کے بیان دلوائے گئے ہیں۔
تہران میں شام کے سفیر نے "جسر الشغور" کے المناک حادثے کے بارے میں کہا کہ ہم نے 70 مغربی سفارتکاروں کے ایک گروپ کو اس شہر کا دورہ کروایا اور وہاں مسلح گروہوں کی جانب سے انجام پانے والے جرائم اور خاص طور پر ایک اجتماعی قبر بھی ان کو دکھائی لیکن اسکے باوجود جب میڈیا نے ان سے اس حادثے کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے خاموشی اختیار کر لی۔
جناب ڈاکٹر حامد حسن نے مغربی ممالک کی جانب سے دوغلی پالیسی اپنائے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک اچھی طرح جانتے ہیں کہ شام کے کروڑوں عوام صدر بشار اسد کی حمایت کرتے ہیں لیکن اسکے باوجود وہ دہشت گرد افراد کو پیسے اور اسلحہ فراہم کرتے ہیں جسکی وجہ سے اب تک سینکڑوں سیکورٹی اہلکار شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
تہران میں شام کے سفیر نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک خطے میں تین بڑے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں:
۱۔ تیل اور انرجی کے ذخائر اور تجارتی راستوں پر قبضہ،
۲۔ اسرائیل کی غاصب صہونیستی رژیم کی قومی سلامتی کو تحفظ فراہم کرنا، اور
۳۔ خطے کے ممالک کو کمزور کرنا۔
خبر کا کوڈ : 83897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش