0
Friday 17 Jan 2020 12:21

امریکا ماضی کی طرح افغانستان کو نظر انداز نہ کرے، شاہ محمود

امریکا ماضی کی طرح افغانستان کو نظر انداز نہ کرے، شاہ محمود
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے کہا ہے کہ امریکا افغانستان سے فوجیوں کے انخلا اور اپنی سب سے طویل جنگ ختم کرنے میں کامیاب ہو بھی جائے تو اسے افغانستان کی تعمیرنو سے منسلک رہنا چاہیے۔ واشنگٹن میں امریکی سینٹر فار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا کو خبردار کیا کہ ’دوبارہ افغانستان کو نظر انداز نہ کرے‘، جیسا کہ 1989ء میں امریکا اور پاکستان کی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے دباؤ میں سوویت فوجوں کے انخلا کے بعد دیکھا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ ’80 کی دہائی کو نہ دہرایا جائے‘۔ فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’اگر کامیاب معاہدہ ہو بھی گیا تو چیلنجز برقرار رہیں گے اس لیے امریکا، اس کے دوستوں اور اتحادیوں کو مزید ذمہ داری کے ساتھ انخلا کرنا ہو گا‘۔

وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ’انہیں (افغانستان سے) منسلک رہنا چاہیے، لڑائی کے لیے نہیں بلکہ تعمیر نو کے لیے۔ واضح رہے کہ 2001ء میں نیویارک کے ٹوئن ٹاور پر ہوئے حملے کے بعد امریکا نے افغانستان پر چڑھائی کر کے طالبان حکومت کا خاتمہ کردیا تھا۔ تاہم اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان سے 12 ہزار امریکی فوجیوں کا انخلا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب طالبان نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا کے ساتھ ہونے والے حالیہ مذاکرات میں عارضی جنگ بندی کی پیشکش کی تا کہ امن معاہدے کی راہ ہموار ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 838971
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش