0
Friday 17 Jan 2020 14:53

تحریک لبیک کے 86 کارکنوں کو مجموعی طور پر 4 ہزار 738سال قید کی سزا

تحریک لبیک کے 86 کارکنوں کو مجموعی طور پر 4 ہزار 738سال قید کی سزا
اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دہشت گردی کا الزام ثابت ہونے پر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی کے بھائی اور بھتیجے سمیت 86 افراد کو مجموعی طور پر 4 ہزار 738 سال قید کی سزا سنا دی۔ جمعرات کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک کے جج شوکت کمال ڈار نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے رات گئے فیصلہ سنایا جس کے بعد تمام مجرمان کو جیل منتقل کر دیا گیا۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے توہین مذہب کیس میں آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے خلاف مذہبی جماعتوں خاص طور پر تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے احتجاج اور دھرنے دیے گئے تھے۔ دوران احتجاج ملک کے اعلیٰ اداروں، ان کے سربراہان کے بارے میں نامناسب اور اشتعال انگیز گفتگو کی گئی تھی جبکہ مختلف مقامات پر سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا جس کا مقدمہ تھانہ پنڈی گھیب میں درج کیا گیا تھا۔

نومبر 2018ء میں خادم حسین رضوی کی گرفتاری کے بعد سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، توڑ پھوڑ، پولیس مزاحمت اور دہشت گردی کے ساتھ دیگر الزامات کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کے بھائی امیر حسین اور بھتیجے محمد علی سمیت 80سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ مقدمے کی تقریباً سوا سال تک سماعت جاری رہنے کے بعد راولپنڈی کی خصوصی عدالت نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے مقدمے میں نامزد تمام 86 ملزمان کو مجموعی طور پر 4 ہزار 738 سال قید کی سزا سنا دی۔

عدالت نے خادم حسین رضوی کے بھائی امیر حسین رضوی اور بھتیجے محمد علی سمیت تمام ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر 55، 55سال قید سخت کی سزا سنائی اور مجموعی طور پر ایک کروڑ 29 لاکھ 25 ہزار روپے جرمانے کی بھی ہدایت کی۔ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مجرموں کو مجموعی طور پر 146 سال مزید قید کی سزا کاٹنا ہو گی جبکہ عدالت نے تمام مجرمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد بھی ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت سے فیصلے کے بعد مجرمان کو تین گاڑیوں میں ایلیٹ فورس کی سکیورٹی میں اٹک جیل بھجوا دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 839001
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش