QR CodeQR Code

گلگت بلتستان میں 31 دسمبر 2017ء سے قبل کے بجلی صارفین کے تمام بقایاجات معاف کرنے کا فیصلہ

17 Jan 2020 23:06

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بجلی صارفین اور محکمہ واٹر اینڈ پاور کے مابین بقایا جات کے حوالے سے ایک تنازعہ پیدا ہوا تھا، اس تنازعے کی وجہ سے صارفین تازہ بل بھی نہیں دیتے تھے، اس لیے ہم نے پرانے بقایاجات معاف کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ صارفین بروقت بل ادا کر سکیں۔


اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں 31 دسمبر 2017ء سے قبل کے بجلی صارفین کے تمام بقایا جات معاف کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ بجلی کے بلات کی ادائیگی یقینی بنانے کیلئے گھریلو صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے اور 31 دسمبر 2017ء سے قبل کے گھریلو صارفین کے تمام بقایا جات کو معاف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی صارفین اور محکمہ واٹر اینڈ پاور کے مابین بقایا جات کے حوالے سے ایک تنازعہ پیدا ہوا تھا، بجلی صارفین کا کہنا تھا کہ ہم نے بجلی کے بلات ادا کر دئیے ہیں جبکہ واٹراینڈ پاور کا کہنا تھا کہ رسیدیں دکھائیں، جس کے جواب میں صارفین کا کہنا تھا کہ ہم دس سال اور پندرہ سال کی پرانی رسیدیں کہاں سے دکھائیں، اس صورتحال کی وجہ سے بجلی صارفین بجلی کا تازہ بل بھی نہیں دیتے تھے، اس لئے اب ہم نے دسمبر 2017ء سے قبل کے بجلی کے گھریلو صارفین کے بقایا جات معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ آئندہ وہ بروقت بجلی کے بل ادا کریں۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی صارفین کی مسلسل شکایات آرہی تھیں کہ انہیں دو اور تین تین ماہ کے بل ایک ساتھ ملتے ہیں، اس حوالے سے بھی ہم نے نوٹس لیا ہے اور اسسٹنٹ کمشنر کو ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ ہر ماہ کی پندرہ تاریخ کو مختلف محلوں کا دورہ کریں اور چیک کریں کہ صارفین کو بجلی کا بل ملا ہے یا نہیں، اگر کسی محلے کے صارفین کو بجلی کا بل نہیں ملا ہے تو ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائیگا۔


خبر کا کوڈ: 839091

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/839091/گلگت-بلتستان-میں-31-دسمبر-2017ء-سے-قبل-کے-بجلی-صارفین-تمام-بقایاجات-معاف-کرنے-کا-فیصلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org