0
Saturday 18 Jan 2020 11:10

بنگالی عوام کی اکثریت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے، سروے

بنگالی عوام کی اکثریت شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہے، سروے
اسلام ٹائمز۔ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی سے متعلق بنگلہ نیوز چینل اور سی این ایکس کے مشترک سروے میں یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ ریاست کی 63 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ متنازع قانون لانے کا مقصد ہی عوام کی توجہ دوسری جانب مبذول کرانی ہے، جبکہ 53 فیصد افراد اس قانون کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ 43 فیصد افراد اس قانون کے حق میں ہیں۔ بنگال میں اکثریت افراد متنازع قانون کے خلاف ہیں اور اس کا فائدہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے 50 فیصد لوگوں کی رائے ہے کہ مودی حکومت کا یہ متنازع قانون مذہبی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے والا ہے جبکہ ریاست کی 43 فیصد عوام مودی حکومت کے اقدام کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔ اسی طرح ریاست کی 55 فیصد عوام بنگال میں این آر سی کے نفاذ کے خلاف ہیں جبکہ 41 فیصد اس کے حق میں ہیں۔

شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ممتا بنرجی کی تحریک کو 59 فیصد عوام صحیح ٹھہراتے ہیں جبکہ 51 فیصد لوگوں کا ماننا ہے کہ اس تحریک کا ممتا بنرجی کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ سروے گذشتہ ہفتے بدھ اور جمعرات کو کیا گیا ہے جس میں دو ہزار سے زائد افراد کی رائے لی گئی ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے وزیراعظم نریندر مودی کے دو روزہ کولکتہ دورے کے دوران بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔ اس طرح کے سروے کو اگرچہ عوامی ریفرنڈم کا درجہ حاصل نہیں ہوتا ہے مگر یہ سروے ترنمول کانگریس کے لئے راحت کا سبب ہے۔ ترنمول کانگریس کے جنرل سیکرٹری پارتھو چٹرجی نے اس سروے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سروے نے ثابت کردیا ہے کہ ہم لوگ صحیح راہ پر ہیں۔ 50 فیصد افراد یہ مانتے ہیں کہ حکومت اس قانون کے ذریعہ عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ 30 فیصد افراد ایسا نہیں مانتے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 839141
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش