0
Saturday 18 Jan 2020 11:16

بھارت نے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے، جسٹس مسعودی

بھارت نے کشمیر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے، جسٹس مسعودی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہا کہ ان کی پارٹی کیجانب سے مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کی خاطر بھارت اور پاکستان کی جانب سے کسی بھی سنجیدہ کوشش کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ سرینگر میں میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے این سی کے لیڈر اور موجودہ رکن پارلیمان ای سی لیڈر جسٹس (ر) حسنین مسعودی کا کہنا تھا کہ بھارت و پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے دیرپا حل کی خاطر کسی بھی سنجیدہ اور ٹھوس کوشش کا انکی پارٹی خیرمقدم کرے گی۔ حسنین مسعودی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست کو جو کشمیر مخالف فیصلے لئے، ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کو غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر جمہوری قرار دیا ہے۔ جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ حل طلب معاملہ ہے جس کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی حکومت سے ریاست جموں و کشمیر کی سیاسی، سماجی، کاروباری، تاجر اور وکلاء انجمنوں کے لیڈران اور عہدیداران کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ اس طرح کی گرفتاریوں کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔

این سی کے لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس وقت جمہوریت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اپنے غیر دانشمندانہ، غیر آئینی اور غیر جمہوری فیصلے کے خلاف کسی کو بھی آواز اٹھانے کا موقع نہیں دے رہی ہے اور اس مقصد کے لئے ریاست جموں و کشمیر کو فوجی چھاونی میں تندیل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر بھر میں چھاپہ مار کارروائیوں کا سلسلہ آج تک جاری ہے اور انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی مسلسل پانچ ماہ سے معطل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارتی حکومت اس بات کے دعوے کررہی ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام نے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے فیصلے کو خوش اسلوبی کے ساتھ تسلیم کرلیا ہے اور دوسری جانب یہاں کے عوام سے اظہار رائے کی آزادی کا حق چھینا گیا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 839147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش