0
Saturday 18 Jan 2020 12:52

پرویز مشرف کے سرنڈر کرنے تک اپیل ٹیک اپ نہیں ہو سکتی، سپریم کورٹ

پرویز مشرف کے سرنڈر کرنے تک اپیل ٹیک اپ نہیں ہو سکتی، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی خصوصی عدالت کے خلاف اپیل اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کردی اور کہا سرنڈر کرنے تک پرویزمشرف اپیل دائر نہیں کرسکتے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کی خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل اعتراضات عائد کرتے ہوئے واپس کردی۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نے تاحال خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا، گرفتاری دینے تک پرویزمشرف اپیل دائر نہیں کرسکتے۔
رجسٹرار آفس کا مزید کہنا ہے سپریم کورٹ پہلے گرفتاری پھر اپیل کا اصول وضع کر چکی ہے، اعتراضات کے خلاف ایک ماہ میں اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، درخواست میں پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا خصوصی عدالت نے ٹرائل مکمل کرنے میں آئین کی 6 بار خلاف ورزی کی، شفاف ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا، خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی تھی۔

دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ مقدمہ کی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی اور خصوصی عدالت نے بیان ریکارڈ کرانے کا موقع نہیں دیا، انصاف کا قتل نہ ہو اسی لئے مقررہ قانونی مدت میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں کہا گیا تھا خصوصی عدالت کے 17 دسمبر کے فیصلے سے غیر مطمئن ہوں، خصوصی عدالت میں جو پراسیکیوشن ہوئی وہ سلیکٹیو تھی، ایمرجنسی کی اعانت اور سہولتکاروں کو ٹرائل کا حصہ نہیں بنایا گیا، سہولتکاروں کو حصہ بنانے کی درخواست کو نظر انداز کرکے ٹرائل مکمل کیا گیا اور پرویز مشرف کے خلاف مبینہ آئینی جرم کا ٹرائل غیرقانونی طریقے سے چلایا گیا۔ درخواست میں کہا گیا تھا خصوصی عدالت کی تشکیل اور ججوں کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں، حکومت نے کسی مرحلے پر بھی کابینہ کی منظوری نہیں لی، اور پراسیکیوٹر نے قانونی تقاضوں کو پورا کئے بغیر ہی کیس دائر کیا، خصوصی عدالت کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست کے مطابق پرویز مشرف جیل توڑ کر نہیں بھاگے تھے۔

خصوصی عدالت نے بھی ان کی علالت کو تسلیم کیا، تاہم عدالت نےپرویز مشرف کو غیر حاضری میں سزا سنائی، پرویز مشرف کی اپیل ان کی غیر حاضری میں پذیرائی کےقابل ہے، بینظیر بھٹو کی اپیل کوبھی سپریم کورٹ نے غیر حاضری میں پذیرائی دی۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا تھا کہ سزا نے سابق صدر، سابق آرمی چیف اور پوری قوم کے لئے برا تاثر دیا، پرویز مشرف مفرور نہیں لیکن سنجیدہ بیماریوں میں مبتلا ہیں، پراسیکیوشن غداری کا مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہی، پرویز مشرف علالت کے باعث سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہو سکتے، وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں، پاکستان سفر نہیں کرسکتے۔ خیال رہے کہ 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق صدر و سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا، عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہوا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 839198
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش