0
Sunday 19 Jan 2020 18:52

سیہون میں پیش آیا بدترین واقعہ، لڑکی عدالت میں انصاف مانگنے آئی، جج نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

سیہون میں پیش آیا بدترین واقعہ، لڑکی عدالت میں انصاف مانگنے آئی، جج نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
سندھ ہائی کورٹ نے سیہون میں تعینات جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے مبینہ طور پر شکایت گزار خاتون کا ریپ کرنے پر انہیں معطل کر دیا۔ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جوڈیشل مجسٹریٹ کو معطل کرکے فوری طور پر ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کر دی۔ ذرائع کے مطابق گھر چھوڑ کر پسند کی شادی کے خواہشمند جوڑے کو پولیس نے 13 جنوری کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سیہون پولیس میں شکایت درج کرانے والی لڑکی کو مجسٹریٹ نے اپنے چیمبر میں بلا کر وہاں موجود تمام اسٹاف اور خواتین پولیس اہلکاروں کو جانے کا کہا اور پھر لڑکی کا ریپ کیا۔

ذرائع کے مطابق لڑکی کو طبی جانچ کے لئے سیہون میں سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز لایا گیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں جامشورو کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے معاملے کی ابتدائی تحقیقات کیں اور اس بارے میں ہائی کورٹ کو رپورٹ کیا۔ اس سلسلے میں تفصیلات جاننے کے لئے جامشورو کے ایس ایس پی امجد شیخ سے رابطہ کرنے کی متعدد کوششیں کی گئیں، لیکن ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ہفتے کی شام تک معاملے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تھی۔
خبر کا کوڈ : 839435
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش