QR CodeQR Code

گلگت، شہید آغا ضیاء الدین رضوی کی برسی پر عظیم الشان تعزیتی اجتماع

20 Jan 2020 20:09

مرکزی امامیہ کونسل کے زیر اہتمام جامع مسجد امامیہ گلگت میں منعقدہ تقریب میں گلگت بلتستان بھر سے علماء، سیاسی، مذہبی، سماجی شخصیات، اکابرین ملت سمیت مومنین نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔


اسلام ٹائمز۔ مرکزی امامیہ کونسل گلگت بلتستان کے زیر اہتمام شہید سید ضیاء الدین رضوی اور ان کے رفقاء کی 15 ویں برسی اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے عظیم الشان تعزیتی اجتماع مرکزی جامع امامیہ مسجد گلگت میں منعقد ہوا، جس میں گلگت بلتستان بھر سے علماء، سیاسی، مذہبی، سماجی شخصیات، اکابرین ملت سمیت مومنین نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ برسی کے عظیم الشان تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل سید علی رضوی نے کہا کہ ملک عزیز پاکستان کی سالمیت اور بقاء اتحاد و وحدت میں مضمر ہے۔ عالمی استعماری طاقتوں کی سازشوں کا مقابلہ سنی شیعہ اتحاد ہی کے ذریعے ممکن ہے۔ جی بی کے تمام تر بنیادی حقوق کا حصول اتحاد کے بغیر ممکن نہیں۔ گلگت بلتستان کے حقوق کے نام پر نام نہاد آرڈرز کو یہاں کے عوام نے مسترد کر دیا ہے، وفاقی حکمران گلگت بلتستان کے عوام سے قطعاً مخلص نہیں، اگر حکمران یہاں کے عوام سے مخلص ہوتے تو عوامی خواہشات کو پیش نظر رکھ کر گلگت بلتستان کے لئے بااختیار سیلف گورننس کیلئے قانون سازی کرتے۔

انہوں نے کہا کہ جی بی اب کسی آرڈر کا متحمل نہیں ہوسکتا، جلد ہی جی بی کے عوام کو ایک بیانیہ پر لا کر اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کو تیز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی استعماری طاقتیں جی بی باالخصوص اور پاکستان میں بالعموم فرقہ واریت کو فروغ دیکر مسلمانوں کو ایک دوسرے سے دست و گریبان کرکے اپنے مذموم مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچاتی ہیں۔ گلگت بلتستان کے سنی شیعہ ہوشیار اور خبردار رہیں اور کسی بیرونی ایجنڈے کا حصہ نہ بنیں، آپس میں اخوت و بھائی چارے کو فروغ دیکر استعماری سازشوں کو ناکام بنائیں۔ انہوں نے آیت اللہ سیستانی کے عالمگیر فتوے کے حوالے سے کہا کہ ہم اہل سنت کو اپنی جان سمجھتے ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکمران عالمی دہشت گرد امریکہ و اسرائیل کے چنگل سے نکل کر امت مسلمہ کی فکر کریں۔ گلگت بلتستان کے تعلیمی مسائل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی اور بلتستان یونیورسٹی کے انتظامی معاملات سمیت فیسوں میں غیر ضروری اضافہ کرکے غریب طلباء کو تعلیم کے حصول سے محروم کیا جا رہا ہے، جو یہاں کے طلباء کے ساتھ سنگین زیادتی ہے، فیسوں میں اضافے کو فوری واپس لیکر طلباء میں پائی جانیوالی بے چینی کو دور کیا جائے۔

انہوں نے گلگت بلتستان کے مقامی اداروں سمیت دیگر اداروں میں میرٹ کی پائمالی کو انسانی معاشرے کی بربادی قرار دیا اور حکومت و عوام سے اپیل  کی کہ وہ میرٹ کو یقینی بنا کر اپنے معاشرے کو تباہی سے بچائیں۔ آغا علی نے مزید کہا کہ اے سی سکردو کے ساتھ معمولی جھگڑے پر جوانوں پر دہشت گردی ایکٹ لگا کر گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، جو یہاں کے عوام کے ساتھ ظلم ہے۔ استعمار نے مسلمانوں کو نقصان پہنچایا ہے، مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی سازش کی ہے، عالم اسلام کو آپس میں وحدت اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا، کیونکہ مسلمانوں کا اصل دشمن امریکہ و اسرائيل ہی ہے، شہید سلیمانی کے خون نے امریکہ اور استعماری قوتوں کے مکروہ چہرے بے نقاب کر دیئے ہیں، پاکستانی حکمران عمران خان امریکہ کی چاپلوسی کرکے عالم اسلام کا لیڈر نہیں بن سکتے، پاکستان کے عوام باغیرت ہیں، باشعور ہیں، امریکہ کو برداشت نہیں کرینگے، شیعہ سنی اسماعیلی بھاٸی بھاٸی ہیں، ہمارے دشمن امریکہ، اسرائيل اور آل سعود ہیں۔

اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل و امام جمعہ والجماعت دنیور شیخ مرزا علی نے کہا کہ جی بی کو آرڈر پر چلانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے، اب تک جی بی کو آرڈرز پر چلایا جا رہا ہے، 2009ء کا آرڈر دینے والے قصور وار ہیں، کیونکہ انہوں نے جی بی کے لیے آرڈر کی بنیاد رکھی، ہم ایسے تمام آرڈرز کو جوتی کی نوک پر رکھتے ہیں۔ 2020ء گلگت بلتستان کا سال ہوگا، جی بی کا مفاد اور جی بی کی 72 سالہ محرومیوں کے ازالے کو دیکھتے ہوئے جی بی کے عوام حقوق مانگیں، وفاقی حکمرانوں سے جی بی کے عوام پوچھیں کہ وہ عوام  کو کیا دے سکتے ہیں، پھر اپنا ووٹ دینے کا انتخاب کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کو ایسے حقوق دیئے جائیں جو یہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق ہوں اور 72 سالہ محرومیوں کا ازالہ ممکن ہوسکے اور جی بی کے عوام کے مفاد کے مطابق ہو۔ جی بی کی زمینوں کے مالک یہاں کے عوام اور باسی ہیں، خالصہ سرکار کا قانون غیر آٸینی، غیر قانونی، غیر شرعی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ گلگت بلتستان اسمبلی لینڈ ریونیو ایکٹ بل کو پاس کرنے سے باز رہے۔ اگر یہ قانون اسملی سے پاس ہوا تو وہ دن جی بی کی تاریخ کا مایوس ترین دن ہوگا۔

شیخ میرزا علی نے مزید کہا کہ جی بی اسمبلی کے ممبران اگر جی بی کے عوام کو مایوسیوں سے نکال نہیں سکتے تو کم از کم ایسے بل پاس کرکے عوام کو مزید مایوسی کی طرف مت دھکیلیں۔ گورنر اور وزیراعلیٰ کی زبان سے جو کلمات اور بیانات نکلنے چاہیئں، وہ عسکری اداروں کے سربراہ دے رہے، لیکن وزیراعلیٰ اور گورنر گونگے اور بہرے بنے بیٹھے ہیں اور ان کی زبان بند ہے، گلگت بلتستان اور پاکستان کا سر دھڑ کا رشتہ ہے جیسے بیانات تواتر سے آتے ہیں، لیکن سر میں آٸین ہے، دھڑ غیر آٸینی ہے، لہٰذا جی بی کو آئینی حقوق کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور ملت کے احساس محرومی کا خاتمہ کیا جائے۔ حکمران اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں اور خارجہ پالیسی ایسی بنائیں، جس سے حکم خداوندی کی خلاف ورزی اور حکم عدولی نہ ہو۔ شیخ میرزا علی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والوں کے لیے شیعیت چیلنچ بن چکی ہے، یمن، فلسطین، کشمیر کے مسلمانوں کی حمایت کے لیے شیعیت کا انتخاب کیا ہوا، جس پر پروردگار کا شکر ادا کرتے ہیں۔ تشیع ایک نظام، سوچ اور نظریہ ہے، جس کو اپنا کر ہی استعماری طاقتوں کی سازشوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ 

امام جمعہ والجماعت نومل و رہنما مجلس وحدت مسلمین شیخ نیئر عباس مصطفوی نے کہا کہ شہید آغا ضیاء الدین رضوی کے کیس میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور نصاب تعلیم کے مطالبے کو حل کیا جائے، متنازعہ مواد نصاب تعلیم سے ہٹایا جائے، جی بی میں ایک انچ زمین بھی خالصہ سرکار کی نہیں ہے، جی بی کی زمین کسی کے باپ کی جاگیر نہیں، یہاں کے عوام کی ملکیت ہے، برابری کی بنیاد پر پرامن شہریوں پر شیڈول فور لگا دیا جاتا ہے، جو کہ قابل مذمت ہے۔ تعلیم کے حصول کو جی بی کے طلباء کے لیے آسان بنایا جائے اور کے آٸی یو میں فیس سکیم بحال کی جائے، بصورت دیگر طلباء کے ساتھ مل کر احتجاج کرینگے۔ امام جمعہ والجماعت چھلت و اسلامی تحریک کے رہنما شیخ منیر حسین منوری نے کہا کہ قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں نے کبھی جی بی کے حقوق کے لیے آواز نہیں اٹھاٸی، لیکن جی بی کی لولی لنگڑی اسمبلی دوسرے صوبوں کے لیے بات کرتی ہے، جی بی کے عوام متحد ہو کر تمام وفاقی جماعتوں کو چھوڑ کر الوداع کہہ کر حقوق مانگیں تو آپ کے دروازے پر آکر حکمران جی بی کو حقوق دینگے۔ سید ذیشان حیدر الحسینی نے کہا کہ استعمار مسلم ممالک کو سازشوں کے ذریعے تعلیمی اور معاشی میدان میں پسماندہ رکھتا ہے اور اپنی پراڈکٹ کو بھیج کر اپنی معشیت کو مضبوط کرتا ہے، امریکن کٹھ پتلی بھارتی حکومت بھارتی اور کشمیری مسلمانوں پر ظلم و ستم کرنا بند کرے۔ امام جمعہ والجماعت ہنزہ شیخ موسیٰ کریمی و دیگر نے بھی تعزیتی اجتماع سے خطاب کیا۔

اجتماع کے آخر میں متفقہ طور پر قرارداد منظوری کی گئی، جس میں کہا گیا کہ شہید سید ضیاء الدین رضوی قتل کیس کی فاٸل کو بند کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کیس کی ازسرنو تحقیقات کرکے اصل قاتلوں اور سازش کاروں کو بےنقاب کیا جائے۔ ملکی سطح پر نصاب تعلیم میں ایک مسلک کی ترجمانی قومی منصفانہ پالیسیوں کے منافی ہے، قونی نصاب کی تشکیل کو پاکستان کے اغراض و مقاصد سے ہم آہنگ بنایا جائے اور مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ 72 سالہ محرومیوں اور عوام کے بنیادی حقوق کی پامالی اور احساس محرومی پیدا کرنے والے فیصلوں سے اجتناب کرتے ہوئے جی بی کے محب وطن عوام کو فوری قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے آٸینی اقدامات اٹھائے جائیں۔ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری تاریخ کی بدترین سنگین خلاف ورزی اور مسلسل 162 روزہ کرفیو پر عالمی برادری کی المناک خاموشی کی مذمت کرتے ہیں اور بھارتی جنونیوں کی طرف سے متنازعہ قانون شہریت کو بنیادی انسانی حقوق کے منافی قرار دے کر عالمی برادری اور او آٸی سی سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 839533

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/839533/گلگت-شہید-ا-غا-ضیاء-الدین-رضوی-کی-برسی-پر-عظیم-الشان-تعزیتی-اجتماع

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org