QR CodeQR Code

آئی جی کلیم امام کو ہٹانے کافيصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

20 Jan 2020 14:00

درخواست گزار نے مؤقف اپنايا کہ سندھ حکومت کا فيصلہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے کیونکہ ہٹانے کا طريقہ کار پولیس ایکٹ 2019ء کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ حکومت نے اپنے نئے قوانین پر بھی عملدرآمد نہیں کیا اس لئے آئی جی کو ہٹانے کا فيصلہ غيرقانونی قرار ديا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی کليم امام کو ہٹانے کا فيصلہ ہائیکورٹ ميں چيلنج کر ديا گيا۔ سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جبکہ عدالت نے درخواست کی فوری سماعت کی استدعا بھی منظور کرلی۔ درخواست گزار نے مؤقف اپنايا کہ سندھ حکومت کا فيصلہ غیرآئینی اور غیر قانونی ہے کیونکہ ہٹانے کا طريقہ کار پولیس ایکٹ 2019ء کی خلاف ورزی ہے۔ سندھ حکومت نے اپنے نئے قوانین پر بھی عملدرآمد نہیں کیا اس لئے آئی جی کو ہٹانے کا فيصلہ غيرقانونی قرار ديا جائے۔

اس حوالے سے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو خط بھی تحریر کیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ اس تبدیلی کے معاملے پر وزیراعلٰی سندھ نے وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کیا اور انہیں آگاہ کر دیا، وزیراعظم نے بھی منظوری دے دی ہے۔ خط کے جواب میں وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی درخواست پر غور جاری ہے البتہ حتمی فيصلے تک کليم امام عہدے پر کام کرتے رہيں گے۔ واضح رہے کہ بدھ 15 جنوری کو صوبائی کابينہ نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے ساتھ غلام قادر تھيبو کے نام کی منظوری دی تھی۔
 


خبر کا کوڈ: 839561

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/839561/آئی-جی-کلیم-امام-کو-ہٹانے-کافيصلہ-سندھ-ہائیکورٹ-میں-چیلنج

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org