0
Monday 20 Jan 2020 14:12
آٹے کا بحران، 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری

شوگر مافیا متحرک، چینی کی قیمت میں بھی 5 روپے کلو اضافہ

شوگر مافیا متحرک، چینی کی قیمت میں بھی 5 روپے کلو اضافہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ملک میں آٹے کے بحران کے پیش نظر 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں ملک میں جاری گندم کے بحران پر تبادلہ خیال ہوا۔ کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاسکو اور پنجاب کے پاس 41 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں، کمیٹی نے آٹے کی قلت پر قابو پانے کے لئے پنجاب اور پاسکو کو فوری طور پر گندم جاری کرنے کی ہدایت کی۔ کمیٹی نے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی بھی منظوری دی، گندم درآمد کرنے کی اجازت 31 مارچ تک کیلئے دی گئی ہے جب کہ درآمدی گندم کی پہلی کھیپ 15 فروری تک پاکستان پہنچے گی۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل ای سی سی نے ہی گندم برآمد کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد 6 لاکھ ٹن گندم دیگر ملکوں کو برآمد کی گئی تھی۔

دوسری جانب ملک میں آٹے اور گندم کے بحران کی آڑ میں شوگر مافیا نے چینی کے نرخ میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ کرشنگ سیزن جاری ہونے کے باوجود 100 کلو چینی کی بوری 500 روپے مہنگی کر دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک بوری کی قیمت 6 ہزار 8 سو 60 سے بڑھا کر 7 ہزار 3 سو 40 روپے کردی گئی۔ فی کلو چینی ہول سیل میں 75 روپے جبکہ پرچون میں 80 روپے کلو تک فروخت ہونے لگی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں چینی کے ریٹ 50 روپے فی کلو سے بھی کم ہیں اور اس ریٹ پر عالمی منڈیوں سے خریدی گئی چینی پاکستانی مارکیٹ میں 100 کلو بوری 5 ہزار 800 روپے کی پڑے گی۔ چینی کی قیمت میں اچانک اضافے پر انتظامیہ خاموش اور ذخیرہ اندوز متحرک ہیں اور انہوں نے چینی کو اسٹاک کرنے کے لیے اربوں روپے لگا دیے۔ پنجاب میں 10 ملین میٹرک ٹن کرشنگ ہو چکی ہے اور 10 لاکھ 51 ہزار ٹن چینی کے ذخائر موجود ہیں۔ مصنوعی گھن چکر کو نہ روکا گیا تو قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں زیادہ تر شوگر ملز سیاسی شخصیات کی ہیں جن میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاست دان بھی شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 839564
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش