0
Monday 20 Jan 2020 17:11
آئی جی کو ہٹانے سے پہلے وفاق سے مشاورت نہیں کی گئی

سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی کلیم امام کو ہٹانے کے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا

سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی کلیم امام کو ہٹانے کے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا
اسلام ٹائمز۔ ندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو آئی جی سندھ کے تبادلے سے روک دیا۔ تفصیلات کیمطابق سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کو آئی جی کليم امام کے تبادلے سے روکتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ عدالت نے صوبائی کابینہ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔ آئی جی سندھ کا تبادلہ روکنے سے متعلق درخواست آج ہی دائر ہوئی تھی، جس پر عدالت نے فوری سماعت کی درخواست منظور کی تھی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو قانون کے مطابق وفاق سے مشاورت کرکے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی اور فریقین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں آئی جی کو ہٹانے سے پہلے وفاق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ درخواست ايڈووکيٹ جبران ناصر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں مؤقف اپنايا گیا تھا کہ سندھ حکومت کا فيصلہ غیر آئینی اور غیرقانونی ہے کیونکہ ہٹانے کا طريقہ کار پولیس ایکٹ 2019ء کی خلاف ورزی ہے۔

سندھ حکومت نے اپنے نئے قوانین پر بھی عملدرآمد نہیں کیا اس لئے آئی جی کو ہٹانے کا فيصلہ غيرقانونی قرار ديا جائے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو خط بھی تحریر کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ اس تبدیلی کے معاملے پر وزیراعلٰی سندھ نے وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کیا اور انہیں آگاہ کر دیا، وزیراعظم نے بھی منظوری دے دی ہے۔ خط کے جواب میں وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی درخواست پر غور جاری ہے، البتہ حتمی فيصلے تک کليم امام عہدے پر کام کرتے رہيں گے۔ واضح رہے کہ بدھ 15 جنوری کو صوبائی کابينہ نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے ساتھ غلام قادر تھيبو کے نام کی منظوری دی تھی۔
 
خبر کا کوڈ : 839603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش