0
Tuesday 21 Jan 2020 14:22
ڈوبتا امریکی معاشرہ

عام شہریوں پر امریکی پولیس کا تشدد انتہاء کو پہنچ گیا، ایک سال میں اوسطا 900 قتل

عام شہریوں پر امریکی پولیس کا تشدد انتہاء کو پہنچ گیا، ایک سال میں اوسطا 900 قتل
اسلام ٹائمز۔ امریکی پولیس کا تشدد اور عام عوام کیساتھ اسکا غیر انسانی برتاؤ امریکی معاشرے کا ایک بڑا المیہ ہے جبکہ سالانہ سینکڑوں نہتے، خصوصا سیاہ فام امریکی شہری اسکی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں بلاوجہ پولیس کی گولی کا نشانہ بن کر مارے جانیوالے افراد کی تعداد ہر سال بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ سال 2017ء میں امریکی پولیس کی گولی کا شکار ہو کر ہلاک ہونے والے عام امریکی شہریوں کی تعداد 987 تھی جبکہ سال 2018ء میں یہی تعداد بڑھ کر 996 تک پہنچ گئی تاہم سال 2019ء کے دسمبر تک پولیس کی گولی کا نشانہ بن کر قتل ہونے والے عام شہریوں کی تعداد 797 ریکارڈ گئی ہے جو گزشتہ سالوں کی نسبت قدرے کم ہے۔

واضح رہے کہ چند سال قبل امریکی پولیس کے ہاتھوں انتہائی بے دردی کیساتھ ایک راہ چلتے سیاہ فام امریکی نوجوان مائیکل براؤن کے قتل کے بعد امریکی پولیس کا عام شہریوں کیخلاف حد سے زیادہ تشدد آمیز سلوک میڈیا کی شہہ سرخیوں کا حصہ بن گیا تھا جس کے بعد سال 2013ء میں وہاں "کالوں کی زندگی اہم ہے" کے عنوان سے ایک احتجاجی مہم کا بھی آغاز ہوا جو کئی سالوں تک جاری رہی۔ امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی شہریوں کے بےدردی کیساتھ قتل کی اصلی وجہ سفید فام امریکیوں کی نفسیاتی بیماری ہے جسکی وجہ سے وہ سیاہ فام انسانوں کیساتھ ہمدردی کا جذبہ محسوس نہیں کرتے جبکہ یہ بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے سیاہ فام امریکی شہریوں میں مردوں کی نسبت خواتین کی تعداد تقریبا ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 839782
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش