QR CodeQR Code

آٹا کے بعد چینی بحران سر اٹھانے لگا، قیمت 78 روپے ہوگئی

22 Jan 2020 00:51

تارچند نے بتایا کہ کاشتکاروں کی جانب سے گنے کی محدود فروخت کے باعث مقامی شوگر ملیں 70 فیصد پیداواری استعداد پر چل رہی ہیں، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال حکومت کی جانب سے گنے کی سرکاری قیمت میں 5 فیصد اضافہ اور 5 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور ایکسل لوڈ کی وجہ سے شوگر ملوں کی پیداواری لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ آٹا کے بعد چینی کے بحران کا خدشہ پیدا ہونے لگا، گنے کی پیداوار میں کمی اور زائد قیمتوں کے باعث چینی کی فی کلو گرام پیداواری لاگت بڑھ کر 77 تا 78 روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق فی الوقت مقامی شوگر ملیں فی کلو گرام چینی کی انڈر کاسٹ قیمت پر 71 روپے فی کلو گرام ایکس مل کے حساب سے فروخت کر رہی ہیں، تھوک مارکیٹوں میں یہ چینی 73 روپے فی کلو گرام اور خوردہ سطح پر فی چینی 78 روپے میں کلو میں فروخت ہورہی ہے۔ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سندھ سرکل کے چئیرمین تارا چند نے بتایا کہ رواں سال گنے کی پیداوار میں 15 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، حکومت کی جانب سے گنے کی فی من سرکاری قیمت 192 روپے مقرر کرنے کے باوجود شوگر ملوں کو کاشت کار اوسطاً 240 روپے فی من پر گنا فراہم کر رہے ہیں۔

 تارچند نے بتایا کہ کاشتکاروں کی جانب سے گنے کی محدود فروخت کے باعث مقامی شوگر ملیں 70 فیصد پیداواری استعداد پر چل رہی ہیں، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال حکومت کی جانب سے گنے کی سرکاری قیمت میں 5 فیصد اضافہ اور 5 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور ایکسل لوڈ کی وجہ سے شوگر ملوں کی پیداواری لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں چینی کی کھپت 5 اعشاریہ 2 ملین ٹن سالانہ ہے، بین الاقوامی مارکیٹ کی نسبت پاکستان میں آج بھی چینی کی قیمت کم ہے کیونکہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمت 430 ڈالر فی ٹن ہے۔


خبر کا کوڈ: 839902

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/839902/ا-ٹا-کے-بعد-چینی-بحران-سر-اٹھانے-لگا-قیمت-78-روپے-ہوگئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org