0
Wednesday 22 Jan 2020 09:49

تحریک لبیک کے احتجاج پر فلم "زندگی تماشا" کی نمائش روک دی گئی

تحریک لبیک کے احتجاج پر فلم "زندگی تماشا" کی نمائش روک دی گئی
اسلام ٹائمز۔ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے احتجاج کی کال اور شدید دباؤ کے بعد فلم سنسر بورڈ نے فلم "زندگی تماشا" کی نمائش روک دی ہے۔ تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی نے فلم کی نمائش کیخلاف آج ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ فلم زندگی تماشا میں اسلامی اقدار کا مذاق اُڑایا گیا ہے، توہین مذہب کی اجازت نہیں دے سکتے، اس لئے فلم کی نمائش روک دی جائے۔ حکومت نے صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فلم کیلئے جاری کیا گیا سنسر سرٹیفکیٹ منسوخ کرکے فلم کی نمائش روک دی ہے۔ ذرائع کے مطابق فلم سنسر بورڈ نے فلم کا دوبارہ جائزہ لینے کیلئے اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں فلم سنسر بورڈ کے ارکان سمیت تحریک لبیک پاکستان کا بھی ایک نمائندہ شریک ہوگا اور فلم کے متنازع مناظر کی نشاندہی کرے گا جس کے بعد فلم کو پاس کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
 
ذرائع نے مزید بتایا کہ فلم سنسر بورڈ کے اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان کو بھی دعوت دی گئی ہے اور ان کی موجودگی میں فلم کا جائزہ لیا جائے گا۔  دوسری جانب فلمساز سرمد کھوسٹ کا کہنا ہے کہ عجیب بات ہے لوگ صرف فلم کا ٹریلر دیکھ کر شور مچا رہے ہیں اور مجھے قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں حالانکہ یہ فلم پاکستان کے تینوں سنسر بورڈز سے پاس کروائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فلم کا اڑھائی منٹ کا ٹریلر جاری کیا ہے جسے دیکھ کر چند عناصر نے مفروضہ گھڑ لیا ہے اور اس مفروضے کی بنیاد پر ہی شکایت درج کروا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مذہبی عناصر کا یہ رویہ افسوسناک اور ملکی ساکھ کیخلاف ہے جس کا عالمی سطح پر تاثر منفی جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی مسلمان ہوں، میں اسلام کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا، مگر محض پروپیگنڈے کی بنیاد پر فلم کی نمائش روکی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 839927
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش