0
Wednesday 22 Jan 2020 18:32

وفاقی حکومت جس منشور کا واویلا مچاکر اقتدار میں آئی، اس پر عمل درآمد نظر نہیں آتا، علامہ باقر زیدی

وفاقی حکومت جس منشور کا واویلا مچاکر اقتدار میں آئی، اس پر عمل درآمد نظر نہیں آتا، علامہ باقر زیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے، جن کا مقابلہ دور اندیشی، تدبر اور بہترین حکمت عملی سے ممکن ہے۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جس منشور کا واویلا مچا کر اقتدار میں آئی اس پر عمل درآمد کی ابھی تک کوئی جھلک نظر نہیں آتی، پاکستان کو بیرونی ڈکٹیشن اور قرضوں سے آزاد کرنے، ملکی معیشت کی مضبوطی، بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ، انصاف کی بلاتحصیص فراہمی سمیت تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں، غریب کے لئے زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، جس گھر میں راشن کے اخراجات پورے نہیں ہوتے وہاں تعلیم و ہنر کے لئے وسائل کی دستیابی کیسے ممکن ہے، تحریک انصاف کی حکومت ناتجربہ کاری کی بھینٹ چڑھتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے، حکومت کے قریب موجود موقع پرست عناصر کا بھی اس بدحالی میں کلیدی کردار ہے، عالمی طاقتوں کے مہرے بھی پاکستان کے استحکام کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے، حکومت خود بھی خیالی دنیا میں رہتی ہے اور عوام کو بھی سہانے خواب دکھا کر خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، موجودہ صوتحال میں مجلس وحدت کے ذمہ داران کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو درپیش مشکلات اور کسی بھی غیر منصفانہ طرز عمل پر خاموش رہنے کی بجائے اپنے اصولی موقف کے ساتھ میدان عمل میں رہیں اور عوام کی درست سمت میں رہنمائی کرتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کے لئے علمائے کرام آواز اٹھائیں کیونکہ یہ عمل غیر قانونی غیر آئینی اور غیر انسانی ہے۔ صوبائی سیکرٹریٹ وحدت ہاؤس کراچی اجلاس میں مولانا رضا محمد سعیدی، علی حسین نقوی، چوہدری اظہر حسین، یعقوب الحسینی، منور جعفری، ارشد اللہ، ظہیر حیدر، محمد حیدر، ناصر الحسینی سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 840052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش