0
Thursday 23 Jan 2020 00:44

یورپی ممالک اپنی شرافت بیچ کر بھی ٹرمپ کی ہوس پوری نہ کر پائے، جواد ظریف

یورپی ممالک اپنی شرافت بیچ کر بھی ٹرمپ کی ہوس پوری نہ کر پائے، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے یورپی ممالک کی طرف سے اسنیپ بیک پراسیس کے شروع کئے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ جب جرمنی، برطانیہ اور فرانس نے گذشتہ ہفتے باقی ماندہ جوہری معاہدے کو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے یورپی برآمدات پر نئے ٹیکس کے نہ لگنے کے بدلے بیچ ڈالا تو میں نے انہیں متنبہ کیا تھا کہ تمہارا یہ کام ٹرمپ کو اور زیادہ حریص بنا دے گا اور اب ایسا ہی ہوا ہے، کیونکہ یورپی ممالک کی طرف سے اپنی عزت، شرافت اور اخلاقی و قانونی بنیادیں بیچ ڈالنے کے بعد بھی اب ٹرمپ کی طرف سے ٹیکسز کے حوالے سے ایک نئی دھمکی موجود ہے!

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں یورپی ممالک کو نصیحت کرتے ہوئے لکھا کہ بہتر تو یہی تھا کہ یورپی یونین اپنی حاکمیت پر عملدرآمد کیلئے بہتر طریقے سے عمل کرتی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیوس میں ہونیوالے ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے دی جانیوالی نئی دھمکی کی طرف اشارہ بھی کیا، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر یورپ کیساتھ معاہدہ طے نہ پایا تو پھر یورپ سے امریکہ میں درآمد کی جانیوالی گاڑیوں پر نیا ٹیکس ایک اچھا انتخاب ہوگا۔

یاد رہے کہ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے گذشتہ ہفتے ہی اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک خفیہ پیغام میں جرمنی، برطانیہ اور فرانس کو دھمکایا تھا کہ اگر وہ ایرانی جوہری معاہدے کے حوالے سے حل مسائل (اسنیپ بیک) پراسیس شروع نہ کریں تو امریکہ یورپ سے درآمد ہونے والی گاڑیوں پر 25% ٹیکس بڑھا دے گا۔ واضح رہے کہ اسنیپ بیک پراسیس سے مراد جوہری معاہدے کے مطابق مسائل کے حل کا وہ طریقہ کار ہے، جس کو اگر امریکی مرضی کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں چلایا جائے تو ایران پر سلامتی کونسل کی پابندیاں بھی عائد ہوسکتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 840121
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش