0
Wednesday 22 Jan 2020 21:57

امریکہ کی سی پیک کیخلاف ہرزہ سرائی پر چین کا سخت ردعمل

امریکہ کی سی پیک کیخلاف ہرزہ سرائی پر چین کا سخت ردعمل
اسلام ٹائمز۔ امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کی سی پیک کے خلاف ہرزہ سرائی پر چین نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان چینی سفارتخانے نے کہا کہ امریکی نائب سیکرٹری ایلس ویلز نے پھر سی پیک پر منفی ردعمل دیا، ایلس ویلز کے منفی بیان میں کوئی نئی بات نہیں ہے، ایلس ویلز کا بیان نومبر 2019ء والی تقریر کی تکرار ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکا حقائق سے آگاہ ہے، لیکن اپنی بنائی کہانی پر قائم ہے، امریکا کے منفی پروپیگنڈے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، سی پیک میں مشترکہ مفاد کے لیے باہمی تعاون کے لیے پرعزم ہیں۔ چینی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی عوام کے مفاد کو سب سے پہلے رکھتے ہیں، 5 برس میں 32 منصوبوں کی قبل از وقت تکمیل سے فائدہ ہوا، منصوبوں سے آمدورفت میں بہتری اور روزگار کے 75 ہزار مواقع پیدا ہوئے۔

ترجمان نے بتایا کہ منصوبوں سے پاکستان کی جی ڈی پی میں 2 فیصد اضافہ ہوا، سی پیک عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانے کے لیے کردار ادا کر رہا ہے، سی پیک میں شامل تمام کمپنیاں عالمی تشخص رکھتی ہیں۔ ترجمان کے مطابق امریکا دنیا بھر میں پابندیوں کی چھڑی لے کر گھومتا ہے، امریکی عمل عالمی معیشت نہیں بلکہ اپنے مفاد کے لیے ہوتا ہے، پاکستان کا بیرونی قرضہ 110 ارب امریکی ڈالرز ہے۔ ترجمان چینی سفارتخانے کا کہنا تھا کہ سی پیک کے لیے مجموعی قرضہ 5.8 ارب امریکی ڈالرز ہے، چینی قرضہ 20 سے 25 برس میں ادائیگیوں کے آپشن رکھتا ہے، چینی قرضہ جات کی ری پیمنٹس 2021ء میں شروع ہوگی۔ چینی سفارتخانے کے ترجمان نے بتایا کہ امریکا مسلسل خود ساختہ قرضہ جات کی کہانی میں مبالغہ آرائی کر رہا ہے، امریکا کا حساب کتاب کمزور اور ارادے بدترین ہیں۔
خبر کا کوڈ : 840125
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش