1
Thursday 23 Jan 2020 10:39

عراقی صدر سے ملاقات میں ٹرمپ نے فوجی انخلاء کو توہین آمیز حقیقت تسلیم کر لیا

عراقی صدر سے ملاقات میں ٹرمپ نے فوجی انخلاء کو توہین آمیز حقیقت تسلیم کر لیا
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے عراقی ہم منصب براہم صالح کی ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں عراق میں امریکی فوجی کردار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے 50ویں سالانہ اجلاس میں دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی۔ واضح رہے کہ 5 جنوری کو بغداد میں قدس فورس کے سربراہ شہید قاسم سلیمانی کی امریکی ڈرون حملے میں شہادت کے بعد دونوں سربراہوں کی پہلی ملاقات ہے۔ خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے داعش کے خلاف جنگ سمیت معاشی اور سلامتی شراکت داری کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خودمختار، مستحکم اور خوش حال عراق کے بارے میں امریکا کے اٹل عزم کا اعادہ کیا۔
 
دوسری جانب عراقی صدر کے دفتر سے ذرائع نے بتایا کہ براہم صالح نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ امریکی ڈرون حملے کے بعد فورسز کی واپسی کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹرمپ نے عراقی صدر سے کہا کہ وہ عراق میں نہیں رہنا چاہتے اور بے مثال انداز میں فورسز کا انخلاء کریں گے، لیکن انخلا واشنگٹن کے لیے باعث توہین ہوگا۔ علاوہ ازیں عراقی صدر نے ڈیووس میں عالمی رہنماؤں کو بتایا کہ پارلیمانی ووٹ ناشکری یا دشمنی کی علامت نہیں ہے، بلکہ اپنے ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا جواب تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مفاد میں نہیں کہ دوسروں کی قیمت پر صرف ایک طرف سے اتحاد کریں، جبکہ دونوں فریقین ہماری خودمختاری اور آزادی کا احترام کررہے ہوں۔ عراقی صدر نے مزید کہا کہ تعلقات کی نوعیت سے متعلق عراق کو رہنمائی کی ضرورت نہیں۔
خبر کا کوڈ : 840150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش