0
Friday 24 Jan 2020 22:52

جی بی بار کونسل کا وزیر اعلیٰ اور گورنر کیخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا اعلان

جی بی بار کونسل کا وزیر اعلیٰ اور گورنر کیخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان بار کونسل نے گورنر اور وزیر اعلیٰ کیخلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت اور نااہلی کی درخواستیں فوری طور پر دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔ جی بی بار کونسل کے وائس چیئرمین جاوید اقبال ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بار کونسل کو جی بی کے آئینی حقوق کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد میں وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن اور گورنر راجہ جلال کے رکاوٹ بننے اور درپردہ ذاتی مفادات کیلئے ملی بھگت کے ناقابل تردید ثبوت حاصل ہو چکے ہیں۔ دونوں گلگت بلتستان کے عوام اور وکلاء کو گمراہ کر رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ظاہری طور پر دونوں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جی بی کو پاکستان کے شہریوں کے برابر حقوق دینے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں جبکہ درپردہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے عزیز و اقارب کو سپریم اپیلیٹ کورٹ اور چیف کورٹ میں ججز کی خالی پوسٹوں پر جوڈیشل کمیشن کے بغیر ازخود بندربانٹ کر کے تقرریاں کرنے کے درپے ہیں۔

وائس چیئرمین بار کونسل کا مزید کہنا تھا کہ ستم بالائے ستم وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن نے گلگت میں پارلیمانی پارٹیز کے اجلاس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کو سبوتاژ کرنے اور آرڈر 2018ء کو ایکٹ آف پارلیمنٹ بنانے کی کوشش کرتے ہوئے پاک فوج کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالف اور رکاوٹ قرار دیا تھا اور اس سے پہلے وکلاء کو سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات کی منظوری میں پاک فوج کی مخالفت اور بعد میں مشروط اجازت دینے کی خبر دے کر پاک فوج کو سرتاج عزیز سفارشات پر عملدرآمد میں رکاوٹ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ جب بعد میں وکلاء کو سرتاج عزیز سفارشات کا اصل مسودہ موصول ہوا تو اس میں پاک فوج کے اعلیٰ نمائندے ڈی جی ایم او (ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز) نے بغیر کسی شرط کے پاک فوج کی جانب سے منظوری دی تھی۔

اس طرح وزیر اعلیٰ آئینی حقوق کے حوالے سے سرتاج عزیز سفارشات کی راہ میں فوج کو رکاوٹ ظاہر کر کے فوج مخالف جذبات ابھارنے کی ناکام کوشش کرتے رہے، یہ حقائق آن ریکارڈ ہیں۔ اب گلگت بلتستان بار کونسل نے وفاقی وزیر قانون و دیگر اداروں سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے سے متعلق میٹنگ و رابطے کیے تو واضح شواہد سامنے آئے کہ وزیر اعلیٰ اور گورنر سپریم اپیلیٹ کورٹ اور چیف کورٹ میں ججز کے اعلیٰ عہدوں کو بندربانٹ کے ذریعے میرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اپنے منظور نظر افراد میں تقسیم کرنے کی خاطر وفاق میں آکر سپریم کورٹ کے فیصلے میں درپردہ خود ہی روڑے اٹکا رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ حاصل شدہ شواہد کی بنیاد پر گلگت بلتستان بار کونسل کی طرف سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں وزیر اعلیٰ اور گورنر کیخلاف توہین عدالت اور نااہلی کی درخواستیں فوری طور پر دائر کر کے ان کیخلاف تادیبی کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 840463
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش