0
Saturday 25 Jan 2020 10:02

پانچ سو روپیے پر کوئی دھرنے پر تو بیٹھ سکتا ہے لیکن اپنی جان نہیں دے سکتا ہے، مظاہرین

پانچ سو روپیے پر کوئی دھرنے پر تو بیٹھ سکتا ہے لیکن اپنی جان نہیں دے سکتا ہے، مظاہرین
اسلام ٹائمز۔ دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف ہزاروں خواتین اب بھی سراپا احتجاج ہیں اور سڑکوں پر دھرنا دے رہی ہیں۔ ان خواتین سے جڑا ایک ویڈیو جمعرات کو کوب وائرل ہوا۔  اس ویڈیو میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف سرد موسم میں کھلے آسمان کے نیچے ایک مہینے سے زیادہ وقت سے تحریک کو رہیں خواتین پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ مظاہرہ میں شامل ہونے کے لئے پانچ سو روپیے روزانہ لیتی ہیں لیکن اب اس ویڈیو پر شاہین باغ کی مظاہرہ کرنے والی خواتین کی وضاحت سامنے آگئی ہے اور ویڈیو کو انہوں نے پوری طرح جھٹلایا ہے۔ ویڈیو کو غلط قرار دیتے ہوئے دھرنے پر بیٹھیں 71 سالہ سیما عالم کہتی ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ پانچ سو روپیے لیکر کوئی کسی دھرنے میں چلا جائے لیکن یہاں تو ہم سبھی پولیس کی گولی کھانے کو تیار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف چل رہی اس تحریک کو جاری رکھنے کے لئے ہم اپنی جان دینے کو تیار ہیں۔ واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں ایک لڑکا یہ کہتے ہوئے نظر آرہا تھا کہ شاہین باغ میں دھرنا دے رہی خواتین شفٹ کے حساب سے بیٹھی ہیں، ہر شفٹ کے لئے ہر ایک خاتون کو پانچ سو روپیے کی ادائیگی کی جارہی ہے۔ انہیں یہ پانچ سو روپیے کون دے رہا ہے نہ تو اسکا کوئی تذکرہ کیا گیا اور نہ ہی اس ویڈیو کی صداقت کے بارے میں کچھ بھی پتی چلا ہے۔ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ کے ٹوئیٹر سے وائرل ہوئے اس ویڈیو کا تذکرہ جمعرات کو پورے دن شاہین باغ میں ہوتا رہا۔ مظاہرہ کر رہی خواتین اور ان کے ساتھ موجود نوجوانوں نے اس ویڈیو پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ شاہین باغ میں موجود مظاہرین نے وائریل ویڈیو پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس عمل کو ایک سازش قرار دیا۔ لوگوں نے کہا کہ شاہین باغ کی عظیم الشان تحریک کو بدنام نہیں کیا جاسکتا ہے اور نہ اس سازش سے ہمارے حوصلے پست ہونگے۔
 
خبر کا کوڈ : 840522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش