0
Saturday 25 Jan 2020 11:16
امریکی انخلاء

عراق, ملین مارچ میں سید مقتدیٰ الصدر کیطرف سے 7 نکات پیش

امریکی اگر ان قراردادوں کی پابندی نہ کریں تو قابض و ملک دشمن تصور کئے جائیں گے
عراق, ملین مارچ میں سید مقتدیٰ الصدر کیطرف سے 7 نکات پیش
اسلام ٹائمز۔ عراق میں امریکی موجودگی کیخلاف جمعے کے روز لاکھوں عراقیوں نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا اور عراق سے امریکی افواج کے فی الفور انخلاء کا مطالبہ کیا، جبکہ عراق کے بڑے سیاسی اتحاد السائرون کے سربراہ سید مقتدیٰ الصدر نے اس موقع پر امریکی افواج کے حوالے سے 7 نکات پیش کئے اور زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی افواج نے ان نکات کی پابندی نہ کی تو انہیں قابض اور ملک دشمن قوت تصور کیا جائیگا، جس کے بعد ان کے ساتھ ہمارے سلوک کے بارے ہمسایہ ممالک کو مداخلت کا حق حاصل نہیں رہے گا۔

سید مقتدی الصدر نے امریکی افواج کے حوالے سے اپنے 7 نکات پیش کرتے ہوئے کہا:
1۔ امریکہ عراق میں موجود اپنے تمام فوجی اڈے فوری طور پر بند کر دے۔
2۔ عراق میں موجود تمام امریکی کمپنیاں بند کر دی جائیں اور عراق میں ان کی تمام سرگرمیوں کو فی الفور روک دیا جائے۔
3۔ عراقی حکومت اپنی فضائی حدود میں امریکی جنگی و جاسوس طیاروں کی پرواز کو فوراً ممنوع قرار دے۔
4۔ عراقی حکومت امریکہ کیساتھ ہوئے اپنے تمام دفاعی و سکیورٹی معاہدوں کو فوری طور پر منسوخ کر دے، کیونکہ امریکہ نے اپنے قابضانہ کردار کے ذریعے دوطرفہ معاہدوں کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں۔
5۔ امریکہ عراق کے حوالے سے اختیار کردہ اپنی ترحیجات میں ہنگامی طور پر تبدیلی لائے، کیونکہ اگر آئندہ اس نے عراق اور عراقی عوام کے مقابلے میں تحقیر آمیز اور بدمعاشی پر مبنی رویہ اختیار کیا تو ہم بھی اس کے ساتھ مقابلہ بمثل سے کام لیں گے۔

6۔ (امریکہ فوری طور پر عراق سے نکل جائے ورنہ) امریکہ کے انخلاء سے انکار پر ہمسایہ ممالک کو عراق پر قابض افواج کے مقابلے میں ہمارے اختیار کردہ رویئے پر مداخلت کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
7۔ اگر متذکرہ بالا نکات پر ایک معین وقت تک امریکہ کیطرف سے عملدرآمد نہ کیا گیا تو امریکی افواج کو عراق دشمن قابض قوت کی حیثیت سے دیکھا جائے گا، البتہ ان نکات پر عملدرآمد اور عراق سے امریکی انخلاء کی صورت میں عراقی مزاحمتی محاذ کی طرف سے آخری امریکی فوجی کے عراق سے نکل جانے تک، ان کے خلاف تمام مزاحمتی کارروائیوں کو روک دیا جائے گا۔

سید مقتدیٰ الصدر نے کہا کہ ہمارے لئے جو چیز اہم ہے، وہ عراقی حاکمیت (خودمختاری)، سالمیت، امن و امان اور عوامی اتحاد ہے، جبکہ یہ مقصد عراقی سرزمین سے تمام امریکی افواج کے نکال باہر کر دیئے جانے کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ ان قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنوائیں اور اسی طرح عراقی حکومت کو بھی نصیحت کرتے ہیں کہ وہ ملکی وقار اور خود مختاری کی حفاظت، نجات اور اندرونی خلفشار سے بچنے کیلئے حکومتی سطح پر بھی انہی یا ان کی اصلاح شدہ شکل کو منظور کروائے۔
خبر کا کوڈ : 840532
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش