0
Sunday 26 Jan 2020 07:34

بیرونی دوروں میں کشمیر کو اولین ترجیح بنانے کے بجائے افغانستان میں امریکی مفادات پر فوکس رکھا گیا، سراج الحق

بیرونی دوروں میں کشمیر کو اولین ترجیح بنانے کے بجائے افغانستان میں امریکی مفادات پر فوکس رکھا گیا، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے خارجہ پالیسی میں دوست بنائے جاتے ہیں، آقا نہیں۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی پاکستان کے نہیں امریکی مفادات کے گرد گھومتی ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی دوروں میں کشمیر کو اولین ترجیح بنانے کے بجائے افغانستان میں امریکی مفادات پر فوکس رکھا گیا، امریکی مفادات کے حصول کو اپنی کارکردگی بنا کر پیش کیا جاتاہے، 5 فروری کو اندرون و بیرون ملک کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے بے مثال مظاہرے کیے جائیں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا حکومتی ٹیم نااہل اور وزیراعظم اس کے سربراہ ہیں، سابقہ حکمران پارٹیوں اور موجودہ حکومت میں کوئی اختلاف نہیں، جھگڑا صرف کرسی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود کہتی ہے کہ آٹے کی قلت اور قیمت میں اضافہ منصوعی ہے تو پھر اب تک ذمہ داروں کا تعین کیوں نہیں کیا گیا، لگتا یہی ہے ذمہ دار بہت بااثر اور حکومت کا حصہ ہیں، اس لئے حکومت خود کو ہتھکڑیاں لگانے سے ڈر رہی ہے، طاقتور مافیا نے حکومت کو یرغمال بنا رکھا ہے اور یہ ایسی قید ہے جس سے حکومت آزاد ہونے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں بیٹھے شوگر اور آٹا مافیا نے چند دنوں میں عوام کی جیبوں سے اربوں روپے لوٹ لئے ہیں، حکومت احتساب میں اس لئے ناکام ہوئی ہے کیونکہ جن سے حساب لینا تھا وہ بڑی تعداد میں حکومتی صفوں میں بیٹھے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 840740
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش