0
Sunday 26 Jan 2020 13:39

کرونا وائرس، چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کو محتاط رہنے، صحت ایڈوائزری پر عمل کرنے کی ہدایت

کرونا وائرس، چین میں زیر تعلیم پاکستانی طلباء کو محتاط رہنے، صحت ایڈوائزری پر عمل کرنے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے ووہان میں مقیم پاکستانی طلبہ اور دیگر پاکستانی افراد کو چین کے محکمہ صحت کی جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سفارتخانے سے جاری بیان میں چین کی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ ووہان کی شہری حکومت نے عوام کو عارضی طور پر طویل فاصلے کے سفر سے روک دیا ہے اور ووہان سے ریلوے اور ہوائی جہازوں کے سفری شیڈول بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ سفارتخانے کے بیان کے مطابق ووہان شہر کی حکومت نے مذکورہ اقدامات کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اٹھائے ہیں۔ بیان میں پاکستانی کمیونٹی خصوصاً طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ حفظان صحت کا خیال اور صحت ایڈوائزری پر عمل کریں۔

دوسری جانب وائرس کے خطرے کے پیش نظر محکمہ صحت گلگت بلتستان نے محکمہ داخلہ کو خنجراب بارڈر کو کھولنے کے فیصلے کو موخر کرنے کی درخواست دے دی ہے۔ جبکہ وفاقی حکومت کو بھی ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔صوبائی محکمہ صحت نے ڈی ایچ او ہنزہ کو سوست کا دورہ کرنے اور تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہے، محکمہ صحت کی جانب سے وفاقی حکومت کو ضروری اقدامات سے بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ محکمہ صحت جی بی نے ڈائریکٹر صحت اور ڈی ایچ او ہنزہ کو ہدایات دی ہیں کہ سوست میں سٹاف تعینات کیا جائے اور ضروری ادویات ذخیرہ کر کے ایمبولینس کو بھی تیار رکھا جائے تاکہ چین سے آنے والے افراد کی سکیننگ ہو سکے۔ یاد رہے کہ چین سے پھیلنے والا یہ وائرس امریکہ اور یورپ تک پہنچ چکا ہے جبکہ گزشتہ روز ملتان میں ایک چینی شخص کو وائرس کے شبہ میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ چین میں اس مہلک وائرس سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے جبکہ سینکڑوں متاثر ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق چین میں 28 ہزار کے قریب پاکستانی طلباء زیر تعلیم ہیں جبکہ سینکڑوں تاجر بھی وہاں موجود ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی ایک بھی وائرس کا نشانہ بنتا ہے اور وہ پاکستان آتا ہے تو اس سے کسی دوسرے شخص کو منتقل ہو سکتا ہے۔ اسی لیے پاک چین سرحد پر چین سے پاکستان آنے والوں کی سکیننگ انتہائی ضروری ہے۔ جس کیلئے محکمہ صحت نے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔پاکستان کے تمام بڑے ہوائی اڈوں پر چین سے آنے والوں کی سکیننگ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ دریں اثناء عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بار بار اچھے صابن سے ہاتھ دھویا جائے، سردی اور زکام کے مریضوں سے دور رہیں، کھانستے اور چھینکتے وقت منہ اور ناک ڈھانپیں، پالتو جانوروں سے دور رہیں، کھانا اچھی طرح پکائیں اور اسے کچا نہ رہنے دیا جائے۔ کسی کی بھی آنکھ، چہرے اور منہ کو چھونے سے گریز کیا جائے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر حیوانات اور مصنف ڈاکٹر صلاح الدین قادری نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے جس طرح کی ہدایات دی ہیں وہ وضو سے پوری ہو جاتی ہے، اس طرح دن میں پانچ مرتبہ وصو کرنا ہر طرح کی انفیکشن سے بچاؤ میں بہت معاون ثابت ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 840769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش