QR CodeQR Code

عالمی میڈیا انٹرنیشنل ٹرانسپیرنسی کی بات مانے یا وزیراعظم کے کھوکھلے دعوں کو تسلیم کرے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر 

27 Jan 2020 00:07

ملتان سے جاری بیان میں ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کا وزیراعظم نے نام لیا لیکن ریاست مدینہ میں قانون کے یکساں، بلاتفریق اور بلاامتیاز ہونے کو اپنی حکومت میں یقینی نہیں بنایا، وزیراعظم کے بیانات پر تعجب اور افسوس ہوتا ہے کہ وہ مالم جبہ، پشاور، جنگلا بس اسکینڈل سے لے کر گندم اور چینی کے بحران کے ذمہ داروں کا آج تک احتساب نہیں کرسکے۔


اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے بیانات پر تعجب اور افسوس ہوتا ہے کہ وہ غیرملکی دورہ کے دوران عالمی میڈیا کے سامنے جس وقت اپنی حکومت کو کرپشن سے پاک اور شفاف بتا رہے ہوتے ہیں اسی وقت انٹرنیشنل ٹرانسپیرنسی کی طرف سے رپورٹ جاری ہو رہی ہوتی ہے جس میں گزشتہ حکومتوں کی نسبت موجودہ حکومت میں کرپشن کے اضافہ کو ظاہر کیا جا رہا ہوتا ہے، اب عالمی میڈیا انٹرنیشنل ٹرانسپیرنسی کی بات مانے گا یا وزیراعظم کے کھوکھلے دعوں کو تسلیم کرے گا، جبکہ خود وزیراعظم حکومت سنبھالنے سے پہلے اسی انٹرنیشنل ٹرانسپیرنسی کی رپورٹوں پر اعتماد کرتے ہوئے اور اس کو صحیح تسلیم کرتے ہوئے سابقہ حکومتوں کے خلاف ان کی رپورٹوں کو لہرا لہرا کر عوام کو دکھایا کرتے تھے، آج اسی انٹرنیشنل ٹرانسپیرنسی کی رپورٹیں جب ان کے خلاف آئیں تو اس کو تسلیم کرنے سے انکار کررہے ہیں، اس کی صرف وجہ یہ ہے کہ ریاست مدینہ کا انہوں نے نام لیا لیکن ریاست مدینہ میں قانون کے یکساں، بلاتفریق اور بلاامتیاز ہونے کو اپنی حکومت میں یقینی نہیں بنایا۔ مالم جبہ اور پشاور میں جنگلا بس اسکینڈل سے لے کر گندم اور چینی کے بحران کے ذمہ دار ان کے اردگرد موجود ہیں، ان کا آج تک احتساب نہیں کرسکے، بلکہ اپنے صوبہ سے احتساب کا محکمہ ہی ختم کردیا اور اپنی پارٹی کے مالی حساب دینے سے مسلسل اجتناب کر رہے ہیں، ایسی صورت میں ملک کی معاشی، اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر کسی بہتری کی امید نہیں لگائی جاسکتی۔


خبر کا کوڈ: 840875

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/840875/عالمی-میڈیا-انٹرنیشنل-ٹرانسپیرنسی-کی-بات-مانے-یا-وزیراعظم-کے-کھوکھلے-دعوں-کو-تسلیم-کرے-صاحبزادہ-ابوالخیر-زبیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org