0
Monday 27 Jan 2020 11:47

ایف اے ٹی ایف کا دباؤ، نیشنل سیونگز میں سرمایہ کاری کرنے والے 70 لاکھ سے زائد افراد کی اسکرینگ کا اعلان

ایف اے ٹی ایف کا دباؤ،  نیشنل سیونگز میں سرمایہ کاری کرنے والے 70 لاکھ سے زائد افراد کی اسکرینگ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط کے تحت نیشنل سیونگ اسکیم اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کومبیٹنگ دا فنانسنگ آف ٹیررازم (اے ایم ایل اینڈ سی ایف ٹی) رولز 2019 پر عملدرآمد کی آزاد نگرانی یقینی بنانے کے لیے 5 رکنی انتظامی بورڈ تشکیل دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے پلانری اور جوائنٹ ورکنگ گروپس کے اجلاس 16 سے 21 فروری تک فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد ہوگا جس میں پاکستان کے گرے لسٹ سے ممکنہ اخراج کا فیصلہ کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نیشنل سیونگز اسکیمز اے ایم ایل اینڈ سی ایف ٹی رولز کے باب سوم کی دفعہ 9 کی تعمیل میں رولز پر عملدرآمد کی آزادانہ نگرانی اور خلاف ورزی پر ضروری کارروائی کے لیے 5 رکنی بورڈ تشکیل دیا گیا۔

اس گرانی بورڈ کی سربراہی ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ (بجٹ) کریں گے اور اسٹیٹ بینک پاکستان کے ڈائریکٹر سید جہانگیر شاہ، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان کی ایڈیشنل ڈائریکٹر تنزیلہ نثار مرزا، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ڈائریکٹر عدنان عمران اور وزارت خزانہ کے جوائنٹ سیکریٹری بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے نیشنل سیونگز میں سرمایہ کاری کرنے والے 70 لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل کسٹمرز بیس کے اسکرینگ کا آغاز کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ دہشت گرد تنظیموں کی مالیاتی منتقلیوں کی نشاندہی کی جاسکے، بالخصوص ان تنظیموں کی جن کا نام اقوامِ متحدہ نے لیا۔ اس اقدام کا ایک مقصد ملک کے مالیاتی نظام میں غیر قانونی طریقے سے حاصل ہونے والی رقم کے بہاؤ کو روکنا اور سرمایہ کاروں کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے خطرے سے محفوظ رکھنا ہے۔ ایشیا پیسفک گروپ نے حال ہی میں اپنی شائع کردہ جائزاتی رپورٹ میں سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) کے حوالے سے کئی خامیوں کی نشاندہی کی تھی جو ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کے تحت مجموعی گریڈنگ پر منفی انداز میں اثر انداز ہورہی تھی۔

ایف اے ٹی ایف چاہتا ہے کہ پاکستان نیشنل سیونگز سسٹم میں سرمای کاری کرنے والوں کو تلاش کرے اور ان کی نشاندہی کرے۔ قبل ازیں ہفتے کو فنانس ڈویژن نے نیشنل سیونگز اسکیمز اینٹی منی لانڈرنگ اینڈ کومبیٹنگ دا فنانسنگ آف ٹیررازم رولز 2019 نافذ کیا تھا۔ اس کے ساتھ اسٹیٹ بینک کی مشاورت سے دلچسپی رکھنے والے بینکس کے لیے ایکسپریشن آف انٹرسٹ مانگا گیا تاکہ کے وائے سی(نو یور کسٹمرز) یا اپنے صارفین کو جانیے، کی تربیت کروائی جائے اور ایف ائ ٹی ایف کی شرائط پر عمل کیا جائے۔ اس عمل میں سینٹر ڈائریکٹورٹ آف نیشنل سیونگز کے موجودہ اور نئے صارفین کی بائیومیٹرک تصدیق اور اقوامِ متحدہ کی کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کے ممکنہ کلائنٹس کی نگرانی شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 840928
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش