0
Monday 27 Jan 2020 15:29

اندرون سندھ آٹے کے بحران پر قابو نہ پایا جا سکا

اندرون سندھ آٹے کے بحران پر قابو نہ پایا جا سکا
اسلام ٹائمز۔ اندرون سندھ آٹے کا بحران برقرار ہے، لوگ مہنگے داموں آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔ کوٹری المدینہ چوک پر ضلع انتظامیہ کی ہدایت پر 5 فلور ملوں کوآٹا سستا بیچنے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر باقاعدہ اسٹال لگایا گیا مگر وہ اسٹال ایک دن بعد ہی بند کردیئے گئے، اس کے بعد روزانہ ہر فلور ملز 10 کلو کے 500 تھیلے المدینہ چوک پر 400 روپے فی تھیلہ فروخت کرتی ہے، اسٹال پر غیر معیاری، بھوسے کی آمیزش اور 2012ء کے رمضان پیکیج آٹے کے تھیلوں کی فروخت پر غریب شہریوں نے احتجاج کیا۔ اس موقع پر سہیل گولارچی اور دیگر نے بتایا کہ گزشتہ روز دیئے گئے آٹے کے تھیلے پر 2012ء کا رمضان پیکیج واضح طور پر تحریر تھا جبکہ کئی تھیلوں میں گندم کے بھوسے کی ملاوٹ بھی سامنے آئی، یہ غریب لوگوں کے ساتھ مذاق ہے۔

ٹنڈوالہ یار میں آٹے کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، تاہم بس اسٹاپ پر قائم کردہ سرکاری اسٹال پر 43 روپے کلو فروخت کیا گیا۔ دوسری جانب شوگر ملوں نے گٹھ جوڑ کرکے گنے کے 310 کے ریٹ کو کم کرکے 195 روپے فی من کردیا ہے جس پر آبادگاروں نے گنے کی کٹائی روک دی ہے۔ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں گنے کے 310 روپے من نرخ دینے کا آسرا دے کر کٹائی کرائی گئی اب اچانک ریٹ کم کردیئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 840977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش