اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ گیمبیا کی حکومت قابل مبارکباد ہے جس نے روہنگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مسئلہ عالمی عدالت میں لیجا کر کامیابی حاصل کی اور عالمی عدالت سے روہنگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے احکامات جاری کروا کے مسلمانوں کو انصاف فراہم کیا، ہمارے حکمراں جو مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی پر ابھی تک صرف بیانات اور تقریروں سے آگے نہیں بڑھے ہیں ان کے لئے سبق ہے کہ ریاست مدینہ میں سب سے اہم حکم تو جہاد کا ہے، اس پر اگر عمل کرنے کی ان میں ہمت اور جرات نہیں تو کم از کم گیمبیا کی طرح عالمی عدالت میں کشمیر کا مقدمہ پیش کر کے دو سو دنوں سے محصور لاکھوں کشمیریوں کو مودی کے ظلم و ستم سے نجات دلانے کی کوشش تو کرسکتے ہیں۔ انٹرنیشنل ہیومین رائیٹس کمیشن نے کشمیر کے بارے میں بھارتی جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جو مصدقہ رپورٹ دی ہے اس کو عالمی عدالت لیجا کر مظلوم کشمیریوں کے لئے انصاف دلانے کی کوشش نہ کرنا یہ ہمارا مجرمانہ عمل ہوگا اور کشمیریوں کے خون سے غداری کے مترادف ہوگا۔