0
Monday 27 Jan 2020 18:59
ریلوے سے زیادہ کرپٹ کوئی ادارہ نہیں

دنیا بلٹ ٹرین سے بھی آگے نکل چکی، ہم آج بھی 18ویں صدی کی ٹرین چلا رہے ہیں، چیف جسٹس

دنیا بلٹ ٹرین سے بھی آگے نکل چکی، ہم آج بھی 18ویں صدی کی ٹرین چلا رہے ہیں، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے چيف جسٹس نے وفاقی وزیر شيخ رشيد کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک صاحب روز حکومت گرا اور بنا رہے ہیں ليکن اپنی وزارت نہيں سنبھلتی۔ سپریم کورٹ نے ریلوے کو سب سے کرپٹ ادارہ قرار دے دیا۔ عدالت نے وزیر ریلوے، سيکرٹری اور سی ای او کو کل بروز منگل طلب کرليا۔ منگل کو سپریم کورٹ میں ریلوے خسارے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک صاحب روز حکومت گرا اور بنا رہے ہیں، اپنی وزارت نہيں سنبھلتی، ریلوے میں کوئی چیز صحیح نہیں چل رہی، ريل کا سفر خطرے سے خالی نہيں، پورا محکمہ ريلوے سیاست میں پڑا ہوا ہے، دنیا بلٹ ٹرین سے بھی آگے نکل چکی ہے، ہم آج بھی 18ویں صدی کی ٹرین چلا رہے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ رپورٹ سے واضح ہے کہ ادارے کو اربوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے اور ریلوے کا نظام چل ہی نہیں رہا۔ سپریم کورٹ نے ریلوے سے متعلق آڈٹ رپورٹ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے وکيل ریلوے کو جھاڑ پلا دی اور استفسار کیا کہ سی ای او پیش کیوں نہیں ہوئے؟ ٹرین میں جو آگ لگی تھی اس معاملے کا کیا ہوا؟ وکيل ريلوے نے 2 افراد کے خلاف کارروائی کا بتايا تو چيف جسٹس نے کہا کہ اپنی کارروائی کو آگ لگا دیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ ریلوے کو اربوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے۔ عدالت نے 28 جنوری کو وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، سیکرٹری اور سی ای او ریلوے کو طلب کرکے کيس کی سماعت ملتوی کردی۔
 
خبر کا کوڈ : 841027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش