0
Tuesday 28 Jan 2020 12:46

بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنیکا فیصلہ

بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنیکا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں بچوں سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کیلئے قانون سازی کرنے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی سزاؤں کے حوالے سے رائے مانگ لی گئی ہے۔ بچوں کے جنسی استحصال اور تشدد کی روک تھام کیلئے بنائی گئی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق احمد غنی کی صدارت میں ہوا، جس میں مولانا لطف الرحمٰن، سردار حسین بابک، عنایت اللہ خان، نگہت اورکزئی، مشیر وزیراعلٰی برائے سوشل ویلفیئر ہشام انعام اللہ خان، خواتین ایم پی ایز ڈاکٹر سمیرہ شمس، ڈاکٹر آسیہ اسد، شگفتہ ملک، حمیرہ خاتون، آسیہ خٹک اور ثوبیہ شاہد نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ قانون، محکمہ سوشل ویلفیئر کے اعلٰی حکام، نفسیاتی امراض کے پروفیسر، عالم دین، خیبر پختونخوا چائلڈ کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ قانون اور محکمہ داخلہ کے اعلٰی افسران نے شرکاء کو بتایا کہ سینیٹ میں اسوقت زینب الرٹ بل پیش ہوچکا ہے جو کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو تجاویز و سفارشات کیلئے بھیجا گیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل کی مرتب کردہ سفارشات کی روشنی میں خیبر پختونخوا اسمبلی کی بنائی گئی اسپیشل کمیٹی اپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔ اراکین اسمبلی نے اپنی آراء میں کہا کہ صوبے کے واحد فارنزک لیب میں سہولیات کا فقدان ہے اسی وجہ سے جب بھی کوئی اس قسم کا واقعہ رونما ہوتا ہے تو ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سیمپل لاہور بھیجا جاتا ہے جس کی رپورٹ پر کئی کئی دن لگ جاتے ہیں۔ فارنزک لیب پولیس کے ماتحت کام کر رہا ہے۔ اس موقع پر بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کی بھی تجویز دی گئی۔ اسپیکر اسمبلی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کے حوالے سے قانون سازی کریں گے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 841162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش