0
Tuesday 28 Jan 2020 12:57

بھارت کے متنازع شہریت قانون کے خلاف امریکا کے 30 شہروں میں مظاہرے

بھارت کے متنازع شہریت قانون کے خلاف امریکا کے 30 شہروں میں مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے نئے شہریت قانون کے خلاف امریکا کے 30شہروں میں احتجاج کیا گیا جس میں ہزاروں بھارتی نژاد امریکیوں نے سڑکوں پر نکل کر اپنی برہمی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر سینکڑوں افراد نے جمع ہو کر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم ملک کے سیکولر آئین کو مجروح کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں سینکڑوں مزید افراد نے بھارت کے یومِ جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر بھارتی سفارتخانے کے سامنے مہاتما گاندھی کے مجمسے کو گھیر کر احتجاج کیا۔ سفارتخانے کے اہلکاروں اور سکیورٹی عملے نے مظاہرین کو مرکزی گزرگاہ کے قریب آنے سے روکنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین کے پُرامن طریقے سے آگے بڑھنے پر اسے ترک کر دیا گیا۔

علاوہ ازیں خالصتان کے سینکڑوں حامیوں نے بھی بھارتی سفاتخانے کے باہر مظاہرے میں حصہ لیا لیکن وہ ایک علیحدہ حصے میں موجود تھے جو پولیس نے ان کے لیے بنایا تھا۔ وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو درخواست دی کہ فروری میں دورہ بھارت کے موقع پر نریندر مودی سے متنازع شہریت قانون واپس لینے کا کہا جائے۔ انہوں نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو پر زور دیا کہ بھارت کو اس فہرست میں شامل کیا جائے جہاں مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی ہوتی ہے، اس فہرست میں شمولیت معاشی پابندیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

واضح رہے کہ ان احتجاجی مظاہروں کا انعقاد نسل کشی کو روکنے والے اتحاد نے کیا تھا جس میں بھارتی پس منظر رکھنے والے متعدد گروہ شامل تھے جنہوں نے بھارت کے یومِ جمہوریہ کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی پالیسی کے خلاف کارروائی کے دن کے طور پر منایا۔ وائٹ ہاؤس سے بھارتی سفارتخانے کی جانب 3 سے 4 گھنٹے مارچ کرنے کے دوران مظاہرین مسلسل بھارتی حکومت کی ’نسل پرستانہ اور مسلمان مخالف' پالیسیز کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔

واشنگٹن میں ریلی کا انعقاد کرنے والوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے قوانین بھارت کے 25 کروڑ مسلمانوں کو تنہا کرنے اور انہیں دوسرے درجے کے شہری میں بدلنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔  نیو یارک میں ہونے والی ریلی میں انڈین امیریکن مسلم کونسل، ہندوز فار ہیومن رائٹس، ایکوٹی لیبس، شری گرو روداس سبھا آف نیویارک، بلیک لائوز میٹر اور جیوش وائس فار پیس نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 841167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش