0
Wednesday 29 Jan 2020 01:32
اسرائیلی نوآبادیاں تسلیم کرنیکا بھی اشارہ

ٹرمپ نے اسرائیل فلسطین تنازع کا "دو ریاستی" منصوبہ پیش کر دیا

ٹرمپ نے اسرائیل فلسطین تنازع کا "دو ریاستی" منصوبہ پیش کر دیا
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں سے کسی قسم کی مشاورت کے بغیر اور کسی گروپ کو اعتماد میں لیے بغیر ہی اسرائیلی وزیرِاعظم بنجامن نتن یاہو سے دو سالہ مذاکرات کے بعد مشرقِ وسطیٰ اور فلسطین سے متعلق اپنا منصوبہ پیش کر دیا جسے ’’ڈیل آف دی سینچری‘‘ کا نام بھی دیا گیا ہے۔ حماس سمیت تمام فلسطینیوں نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیرِاعظم کے ساتھ صدر ٹرمپ نے یہ منصوبہ پیش کیا، جس کی تفصیلات سے بھی قبل فلسطینی مسترد کرچکے ہیں، کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ یہ منصوبہ ہر حال میں اسرائیل کے مفاد میں پیش کیا جائے گا، جبکہ نیتن یاہو نے اسے تاریخ سازی کا ایک موقع قرار دیا ہے، جس کے تحت اسرائیلی سرحدوں کا حتمی تعین کیا جاسکے گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ فلسطینیوں کے پاس یہ آخری موقع ہو۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امن منصوبہ دونوں فریقین کے لیے مفید ہے اور فلسطین اور اسرائیل کے لیے ایک مضبوط راہ دکھاتا ہے، منصوبے کے تحت فلسطین دارالحکومت مشرقی یروشلم ہوگا۔ صدر ٹرمپ نے بتایا کہ گذشتہ 70 برس میں اس ضمن میں بہت کم پیش رفت ہوسکی، فلسطینیوں کے پاس تاریخی موقع ہے کہ وہ اپنی آزاد ریاست حاصل کرسکیں گے اور اسرائیل کے خطرات بھی کم ہوں گے۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یروشلم اسرائیل کا غیر منقسم دارالحکومت رہے گا جبکہ نتن یاہو نے اس اعلان کے بعد صدر ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں رہنے والے اسرائیل کے سب سے بڑے دوست کا خطاب بھی دیا ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اسرائیل کو یہودی مملکت کے طور پر تسلیم کریں۔
خبر کا کوڈ : 841301
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش