0
Wednesday 29 Jan 2020 12:12

پختونخوا میں وزراء کے درمیان اختلافات، ترکئی گروپ کھل کر سامنے آگیا

پختونخوا میں وزراء کے درمیان اختلافات، ترکئی گروپ کھل کر سامنے آگیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عثمان ترکئی کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف سب کچھ ایک سازش کے تحت کیا گیا۔ خیبر پختونخوا میں وزراء کے درمیان اختلافات سامنے آگئے، ترکئی گروپ کھل کر سامنے آگیا، ایم این اے عثمان ترکئی نے کھل کر تحفظات کا اظہار کردیا۔ یاد رہے کہ دو روز قبل خیبر پختونخوا کی کابینہ سے عاطف خان، شہرام ترکئی اور شکیل خان کو برطرف کردیا گیا تھا، عاطف خان کے پاس سپورٹس اور کلچر کا قلمدان تھا، جبکہ شہرام ترکئی کے پاس صحت اور شکیل احمد ریونیو کے وزیر تھے۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عثمان خان ترکئی کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف سب کچھ ایک سازش کے تحت کیا گیا، سازشیوں کو موقع کی تلاش تھی جو انہیں مل گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختوانخوا میں اختلافات اور گروپنگ کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو غلط تصویر پیش کی گئی، ہم نے بھی پارٹی کیلئے قربانیاں دی ہیں، عمران خان ہمارے لیڈر ہیں، ان پر اعتماد ہے۔

پی ٹی آئی ایم این اے کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے تعلق ہے اور رہے گا، کوئی پریشر گروپ نہیں بنایا گیا، وزیراعلٰی خود فیصلے نہیں کرسکتے، وزیراعلٰی چند مخصوص افراد سے مشاورت کرتے ہیں۔ عثمان ترکئی کا کہنا تھا کہ صوبائی ایم پی ایز اور وزراء کے پاس اختیارات نہیں ہیں، عاطف خان اور شہرام ترکئی کو صفائی کو موقع نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عاطف خان کا کہنا تھا کہ سازش ہوئی ہے لیکن ہمارے خلاف ہوئی ہے، اب جو معاملات چل رہے ہیں پرویز خٹک کا ہاتھ لگتا ہے وہ نہیں چاہتے تھے میں وزیر بنوں، سازش کرنے والوں کا بھی پتا ہے لیکن ابھی نام نہیں لونگا۔ عاطف خان کا کہنا تھا کہ محمود خان کو عمران خان کی سپورٹ حاصل ہم کیسے ہٹا سکتے ہیں، ڈنر پر ہماری ملاقات کا مقصد وزیراعلٰی کو ہٹانا نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک کی کوشش تھی کہ میرے علاوہ کسی اور کو وزیر بنا دیں، اب جو معاملات چل رہے ہیں ان میں سابق وزیراعلٰی کے پی کے اور موجودہ وزیر دفاع کا ہاتھ لگتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 20 ایم پی ایز نے بھی تحفظات کا اظہار کیا، ہم نے آج تک پارٹی کے خلاف کوئی بات نہیں کی، یہی چیز عمران خان نے سکھائی اگر کوئی چیز غلط ہو تو آواز اٹھاؤ پھر سازش کیسے ہوگئی؟ عاطف خان کا کہنا تھا کہ ٹی وی پر دیکھا کہ مجھے ہٹا دیا گیا، عمران خان سے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہوا، جب تحریک انصاف میں آیا اسوقت پی ٹی آئی کا کوئی پورے پاکستان میں کونسلر بھی نہیں تھا، عمران خان صاحب کو کہا تھا پارٹی میں کوئی عہدے کیلئے نہیں آیا تھا۔ موجودہ وزیراعلٰی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عاطف خان کا کہنا تھا کہ محمود خان اچھا اور شریف آدمی ہے، محمود خان کے اردگرد لوگ انہیں سازش کا کہتے تھے تاکہ ان کے قریب آجائیں، ایک شخص کا نام نہیں لونگا اس نے کہا آپ کی جتنی لڑائی ہوگی میری عزت بڑھے گی۔ برطرف کئے جانے والے شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ وزیراعلٰی کو ہٹانے کی کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی ہم وزیراعلٰی کے فیورٹ امیدوار تھے۔ ایشوز پر ناراضگی ہوتی ہے، گورننس کے ایشوہے، ہمارا موقف نہیں سنا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے جیسے لوگ سیدھی بات کرتے ہیں، سیدھی بات کرنے والوں کی اکثر پارٹیوں میں جگہ نہیں ہوتی، پی ٹی آئی میں 14 سال محنت کی، ٹھیک اور غلط پراسٹینڈ لیتا ہوں۔ شہرام ترکئی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے لوگوں نے ہماری لڑائی سے فائدہ اٹھایا، یہ ساری چیزیں چل رہی ہے، پوری فلم ہے، 10 یا 12 دفعہ وزیراعلٰی کے پاس گئے، ہم نے کہا چیزوں کو ٹھیک کریں سپورٹ کریں گے۔ واضح رہے کہ برطرف ہونے والے تیسرے صوبائی وزیر شکیل احمد کا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارٹی میں 7 سال ہوگئے، کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی اور نہ کریں گے، عمران خان نے ٹکٹ دیا اور وزیر بنایا۔ وزارت سے کیوں ہٹایا گیا پتہ نہیں جس نے ہٹایا، ان سے پوچھا جائے۔ شکیل احمد کا کہنا تھا کہ حیات آباد میں اجلاس کیلئے نہیں بلکہ ڈنر کے لئے گیا تھا، اس ڈنر میں شہرام تراکئی، عاطف خان اور دیگر 5، 6 دوست موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 841325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش