0
Sunday 10 Jul 2011 19:21

ایم کیو ایم نے کمشنری نظام مسترد کر دیا، اسمبلیوں اور عدالتوں میں چیلینج کرنے کا فیصلہ

ایم کیو ایم نے کمشنری نظام مسترد کر دیا، اسمبلیوں اور عدالتوں میں چیلینج کرنے کا فیصلہ
کراچی:اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کی جانب سے نافذ کردہ کمشنری نظام مسترد کرتے ہوئے اسے اسمبلیوں اور عدالتوں میں چیلینج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ متحدہ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنویئر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت کا مذکورہ اقدام عوام کو انکے حقوق سے محروم کرنا ہے۔ کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کمشنریٹ نظام کو مسترد کرتی ہے اور ہمارا اختلاف اصولی ہے، ہم اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا دنیا کے کسی ملک میں یہ نظام نافذ نہیں حتٰی کہ برطانیہ میں بھی نہیں، جس نے پاکستان کی آزادی سے قبل اسے یہاں متعارف کروایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جاگیر داروں اور وڈیروں کی حکمرانی کو برقرار رکھنے، پاکستان میں ایڈہاک ازم اور اسٹیٹس کو جاری رکھنے کی طرف ایک قدم ہے، جس سے دو فیصد مراعات یافتہ طبقہ کو ہی فائدہ پہنچے گا اور ان کے مفادات کا تحفظ ہو گا۔ اس کو نافذ کرنے سے حکومت کی نیت واضح ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کمشنری نظام کی بحالی سندھ کے عوام کو غلام بنانے کی سازش ہے۔
 متحدہ قومی موومنٹ نے کمشنری نظام کی بحالی کیخلاف عوامی رابطہ مہم چلانے کا اعلان کر دیا۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس لندن اور کراچی میں بیک وقت ہوا۔ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کمشنری نظام کی بحالی کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کمشنری نظام کی بحالی کو عدالت میں چیلنج کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے اصولی بنیاد پر کمشنری نظام کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کمشنری نظام جاگیردارانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے اور اس کی بحالی غیر جمہوری اقدام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سے اس حوالے سے عوامی رابطہ مہم شروع کی جائیگی۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کمشنری نظام بدترین آمرین کی مثال ہے۔ کمشنری نظام کی بحالی کیخلاف عوام کو فعال کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 84133
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش