0
Thursday 30 Jan 2020 13:57

کے پی کے، بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو پھانسی دینے اور ویڈیو بنا کر مشتہر کرنیکی تجویز

کے پی کے، بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو پھانسی دینے اور ویڈیو بنا کر مشتہر کرنیکی تجویز
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں بچوں سے زیادتی اور تشدد کی روک تھام کیلئے قانون سازی کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کی ذیلی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں میں ایم پی اے آسیہ خٹک، ہمایوں خان، ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر محمد ادریس اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے خلاف سزائیں مزید سخت کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا اور شرکاء نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے ساتھ ساتھ قوانین پر عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ میں خیبر پختونخوا چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2010ء کی صورت میں پہلے سے ہی ایک مفصل قانون موجود ہے، جس کی تیاری میں چار سے پانچ سال کا عرصہ لگا، تاہم اب اس قانون میں مزید ترامیم کے ذریعے بچوں سے زیادتی کے حوالے سے سزاؤں کو مزید سخت کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب میں ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے ترامیم کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں اور کہا کہ قانون میں ایسی شقیں شامل کی جاسکتی ہیں، جن سے بچوں کے ساتھ زیادتی کے مرتکب افراد معاشرے کیلئے ایک مثال بن جائیں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ قانون میں ایسی شق شامل کی جائے، جس سے عمر قید کی سزاء پانے والے مجرموں کو سزاؤں میں کسی قسم کی معافیاں نہیں دی جاسکیں گی اور ان کی سزاء طبعی موت تک کی ہوگی، جبکہ سرعام پھانسی کی بجائے سزائے موت ملنے والے مجرموں کی پھانسی کی ویڈیو بنا کر اس کی تشہیر کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہراسانی یا زیادتی کے مرتکب افراد کو کسی بھی تعلیمی ادارے یا کسی اور ایسے ادارے میں، جہاں پر بچوں کی موجودگی ہو، میں ملازمت نہیں دی جاسکے گی اور ایسے افراد کی تفصیلات آن لائن اپ لوڈ کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ ادارے ملازمت دینے سے قبل آن لائن ڈیٹا کے ذریعے امیدواروں کی تصدیق کریں گے، تاکہ بھرتی ہونے والا کوئی بھی فرد ایسے کسی بھی فعل میں ملوث نہ پایا گیا ہو، بصورت دیگر مرتکب افراد کو ملازمت فراہم کرنے والے اداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے گی۔ ذیلی پارلیمانی کمیٹی جمعہ کے روز تک اپنی سفارشات پر کام کرے گی، جنہیں پیر کے روز اسپیشل پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 841599
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش