0
Friday 31 Jan 2020 13:53

آئی جی سندھ نے وزراء کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کی بات کی تو وہ انکے مخالف ہوگئے، حلیم عادل

آئی جی سندھ نے وزراء کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کی بات کی تو وہ انکے مخالف ہوگئے، حلیم عادل
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کےرہنماء اور رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے صوبائی وزراء کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کی بات کی تو صوبائی وزراء آئی جی سندھ کے مخالف ہوگئے، بغیر وجوہات کے آئی جی سندھ کو ہٹایا نہیں جاسکتا، وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق گورنر سندھ سے مشاورت کے بعد ہی آئی جی سندھ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ ٹنڈوالہ یار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیروں نے گندم میں بڑے پیمانے پر کرپشن کرکے آٹے کا بحران پیدا کیا، آٹے کا بحران پیدا کرنے کے ذمہ دار سندھ حکومت اور اس کے وزراء ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ پیپری میں قائم گندم کے گودام میں رکھی گئی سرکاری گندم میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی، 14 کروڑ کی گندم کا کرایہ 36 کروڑ ادا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کا ہر علاقہ گندگی کے ڈھیر سے بھرا پڑا ہے اور سندھ کی عوام پینے کے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے مگر پیپلز پارٹی وفاقی حکومت پر تنقید برائے تنقید کرنے میں لگی ہوئی ہے، حکومت سندھ کو چاہیئے کہ وہ اپنا قبلہ درست کرکے سندھ کی عوام کی خدمت کرے تاکہ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں ان کے امیدوار کامیاب ہوسکیں، اگر سندھ حکومت اور اُن کے وزیروں کا یہی حال رہا تو پورے سندھ میں ان کو کونسلر کی ایک سیٹ بھی نہیں مل پائے گی۔
خبر کا کوڈ : 841760
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش