0
Friday 31 Jan 2020 16:54

امریکی پارلیمنٹ نے "عراقی جنگ" اور ایران کیخلاف "جنگی بجٹ" کا صدارتی اختیار واپس لے لیا

امریکی پارلیمنٹ نے "عراقی جنگ" اور ایران کیخلاف "جنگی بجٹ" کا صدارتی اختیار واپس لے لیا
اسلام ٹائمز۔ عالمی سطح پر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے جنگی جنون پر مبنی اقدامات اٹھائے جانے کے بعد امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدارتی اختیارات کم کرنیکے لئے 2 قراردادیں اکثریت رائے کیساتھ منظور کر لی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز امریکی ایوان نمائندگان میں صدر کو حاصل 2 خصوصی اختیارات پر رائے شماری کی گئی، جس کے نتیجے میں امریکی ایوان نمائندگان نے صدارتی اختیارات کم کرنے کے پیش کردہ دونوں بلز کو بھاری اکثریت کیساتھ منظور کر لیا ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان میں صدارتی اختیارات کم کرنے کیلئے پیش کی گئی پہلی قرارداد میں امریکی صدر کو حاصل "ایران کیخلاف جنگی بجٹ" کا اختیار سَلب کرنے کیلئے رائے شماری کی گئی، جس میں 166 مخالف ووٹوں کے مقابلے میں 228 موافق ووٹ ڈلے گئے جبکہ دوسری قرارداد میں "سال 2002ء میں عراق کیخلاف جنگ مسلط کرنے کے اجازت نامے" کی منسوخی کیلئے رائے شمار کی گئی، جس میں 166 ہی مخالف ووٹوں کے مقابلے میں 236 موافق ڈالے گئے۔

دوسری طرف امریکی صدارتی دفتر "وائٹ ہاؤس" کی طرف سے جاری کئے گئے 2 الگ بیانات میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس، امریکی ایوانِ نمائندگان کی طرف سے امریکی صدر کو حاصل "ایران کیخلاف جنگی بجٹ" کا اختیار واپس لینے اور "سال 2002ء میں عراقی جنگ کے اجازت نامے" کی منسوخی پر تصویب شدہ بلز کو ویٹو کر دیگا۔ وائٹ ہاؤس کے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ایرانی خطرہ تاحال اپنی پوری طاقت کیساتھ موجود ہے، لہذا "ایران اور اسکے ذیلی گروپس" کیساتھ مقابلہ کرنے کیلئے امریکی صدر کو حاصل اختیارات میں کمی نہیں لائی جانی چاہیئے۔ وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا کہ "عراقی جنگ کیلئے دیئے گئے اجازت نامے" کی منسوخی، امریکی قومی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال دے گی، کیونکہ ایران کی حمایت کرنیوالی قوتیں اس ملک (عراق) میں تاحال سرگرم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 841788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش