0
Friday 31 Jan 2020 23:06

نااہل وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کیوجہ سے ملک میں معاشی بحران بڑھا ہے، سعید غنی

نااہل وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کیوجہ سے ملک میں معاشی بحران بڑھا ہے، سعید غنی
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا ہے کہ نالائق اور نااہل وفاقی حکومت کی غلط پالیسیوں کے وجہ سے ملک میں معاشی بحران بڑھا ہے، جس کے اثرات سندھ صوبے پر بھی پڑے ہیں، آئی جی سندھ کے معاملے پر ضد کرکے سندھ کے لوگوں کو دوسرے درجے کے شہری کا احساس دلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اگر جبری طور پر فیصلہ مسلط کیا گیا تو اسے قبول نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار خیرپور میں وسان ہاؤس پر وزیراعلیٰ سندھ کے خصوصی معاون برائے بینظیر بھٹو ہاؤسنگ سیل نواب علی وسان کے ساتھ ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینیٹر یوسف بلوچ بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں حزب اختلاف، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کی رضامندی سے آئی جی لانے غلط روایت ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اگر ایسا کرتے ہوئے فیصلہ مسلط کیا گیا تو سندھ حکومت ہرگز اسے قبول نہیں کریگی۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر میں وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران وزیراعظم نے آئی سندھ کی تبدیلی پر مشاورت کے بعد رضامندی ظاہر کی بعد میں ان کا ایک بھی وعدہ وفا نہیں ہوا، وزیراعظم کو سوچنا چاہیئے کہ وہ کون لوگ ہیں جو انہیں شرمندہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نامزد آئی جیز کو گورنر سندھ کی جانب سے نامناسب قرار دینا اور ان پر بغیر ثبوتوں کے 22ویں گریڈ کے کسی افسر پر الزام لگانا غلط عمل ہے، کے پی، پنجاب اور اسلام آباد کے آئی جیز 30۔30 منٹس میں تبدیل ہوتے رہے، مگر صرف سندھ کے آئی جی کی تبدیلی کا معاملہ وفاقی کابینہ میں جانا سندھ کیلئے غلط پیغام ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے تعلیم، صحت اور بیروزگاری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ مسائل صرف سندھ میں نہیں بلکہ پورے ملک میں ہیں، مگر سندھ صوبے کو ٹارگٹ کرکے بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو نامناسب ہے، دیگر صوبوں کے بارے میں اسٹڈی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے اپنے لوگوں کو راضی کرنے کیلئے اسکولوں کے نام پر بھینسوں کے باڑے بنا کر دیئے، تھرپارکر کے ایک گاؤں میں تو 57 اسکول قائم کئے گئے، مگر موجودہ پیپلز پارٹی حکومت نے پہلی مرتبہ اسکولوں کے سروے کروائے اور معلوم ہوا کہ 42 ہزار اسکولوں میں سے صرف 9 ہزار اسکول ایسے ہیں، جہاں 80 فیصد انرولمنٹ ہے، جہاں ترجیحی بنیادوں پر مطلبوبہ ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے، یو ایس ایڈ کے تحت 100 سے زائد اسکولوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنایا جا رہا ہے، جن میں سے 40 سے زائد مکمل ہوچکے ہیں، جن میں پرائیویٹ اسکولوں سے بھی بہتر تعلیم مہیا ہو رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 841859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش