0
Monday 3 Feb 2020 19:15

کراچی میں دہری شہریت کے بعد دہری سرکاری ملازمت کا بھی انکشاف

کراچی میں دہری شہریت کے بعد دہری سرکاری ملازمت کا بھی انکشاف
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں دہری شہریت کے بعد دہری سرکاری ملازمت کا بھی انکشاف ہوا ہے، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹر فنانس ضیاءالدین صابر بیک وقت کے ایم سی میں بھی تعینات ہے، سندھ ہائیکورٹ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران اور ملازمین کی تفصیلات طلب کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں ناقص طرز حکمرانی کے اثرات دہری شہریت کے بعد دہری سرکاری ملازمت کا انکشاف ہوا، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ڈائریکٹر فنانس ضیاالدین صابر بیک وقت کے ایم سی میں بھی تعینات ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ میں درخواست گزار نے انکشاف کیا ہے کہ ضیاالدین صابر ڈسٹرکٹ آفیسر کے عہدے پر کے ایم سی میں بھی ملازمت کر رہے ہیں، عدالت نے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کا ریکارڈ مانگ لیا۔ عدالت نے سندھ حکومت کو تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کو اصل محکموں میں بھیجنے کا حکم دیا تھا، کے ایم سی کے محمد سہیل سمیت 37 افسران اور ملازمین ایم ڈی اے میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہیں، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سندھ حکومت ملی بھگت سے ملازمین کو اصل محکموں میں واپس نہیں بھیجا جا رہا، ضیاالدین صابر دونوں اداروں سے تنخواہیں اور مراعات وصول کر رہے ہیں، ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین اور افسران کو اصل اداروں میں بھیجا جائے۔ سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ جب سپریم کورٹ نے واضح دے دیا، تو کے ایم سی کے ملازمین ایم ڈی اے میں کیا کر رہے ہیں، وضاحت کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 842375
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش