0
Monday 11 Jul 2011 14:51

فوج اور آئی ایس آئی کیخلاف مہم کے پیچھے سی آئی اے ہے، بریگیڈیئر امتیاز

فوج اور آئی ایس آئی کیخلاف مہم کے پیچھے سی آئی اے ہے، بریگیڈیئر امتیاز
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈیئر امتیاز احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے ریاستی اداروں خاص طور پر فوجی قیادت اور آئی ایس آئی کو نشانہ بنانے کیلئے سی آئی اے کے تعاون سے زور شور سے جاری مہم بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن پوسٹ، نیویارک ٹائمز اور وکی لیکس سب سی آئی اے کی چال ہیں اور میڈیا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تلے ہوئے ہیں، جو پہلے سے کشیدہ پاک امریکا تعلقات کو شدید متاثر کر سکتے ہیں اور جنوبی ایشیاء اور مجموعی طور پر عالمی برادری کے امن پر برے اثرات ہو سکتے ہیں۔ 
امتیاز احمد نے کہا کہ امریکا نے جنوبی ایشیاء اور مشرق وسطٰی کیلئے بڑا سوچ سمجھ کر اسٹرٹیجک منصوبہ بنایا ہوا ہے، جس کے واضح مقاصد چائنا کا نہ روکنا، ایران کے سامنے بند باندھنا، عرب کے تیل کے ذخائر اور وسطی ایشیا کے قدرتی وسائل تک رسائی حاصل کرنا اور افغانستان میں بھارت کے قدم مضبوطی سے جمانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”لیبیا، مصر اور یمن کے حالات مشرق وسطٰی کیلئے امریکی منصوبے کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”اپنے اسٹرٹیجک مقاصد کیلئے امریکا کے نزدیک پاکستان جغرافیائی لحاظ سے افغانستان سے انخلا کے ٹائم فریم میں رکاوٹ ہے“۔ انہوں نے کہا کہ بھارت امریکا مضبوط گٹھ جوڑ نے خطے میں اپنی کامیابی کیلئے پاکستان کو اندر سے کمزور کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی استحکام اور قومی یکجہتی کو متاثر کرنے کیلئے سی آئی اے اور را کے تعاون سے میڈیا مہم شروع کر دی گئی ہے۔
بریگیڈیئر امتیاز نے کہا کہ قومی سلامتی کے اداروں پر پاکستانیوں کے غیر متزلزل یقین کو متاثر کرنے، سیاسی انتشار پیدا کرنے، اقتصادی جمود کو بڑھانے اور قوم میں تقسیم کے رحجان کو فروغ دینے کیلئے ریاستی مشیزی بے لگام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی اے اور (ر) نے ہمارے معاشرے کے ثقافتی اور مذہبی یکجہتی کو متاثر کیا ہے، جو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں ہم جنس پرستی کے فروغ کیلئے ہونے والی حالیہ تقریب سے ظاہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سب کا ہدف ہے کہ عالمی برادری کو اس بات پر قائل کر کے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہیں پاکستان کو کمزور کیا جائے۔ امتیاز نے بھرپور طور پر اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور آئی ایس آئی نے پاکستان کے خلاف ہمہ جہتی تھاجم کے سامنے مضبوط بند باندھا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان دونوں اداروں کی قیادت ان کے میڈیا کا اہم ہدف بن گئی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 84270
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش