0
Wednesday 5 Feb 2020 10:32

طالبان نے امریکا پر افغان امن مذاکرات روکنے کا الزام عائد کر دیا

طالبان نے امریکا پر افغان امن مذاکرات روکنے کا الزام عائد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ طالبان نے سوشل میڈیا پر واشنگٹن پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ امریکا نے انخلا کے حوالے سے مذاکرات کو روک دیا ہے جس سے افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ہونا تھا۔ ذرائع کے مطابق واشنگٹن اور طالبان اب بھی ایک ممکنہ معاہدے کے گرد گھوم رہے ہیں جس میں دیکھا جائے گا کہ امریکی افواج ضمانتوں کے عوض افغانستان سے نکلنا شروع کریں گے۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ حالیہ ہفتوں میں کسی معاہدے تک پہنچنے میں بہت کم پیشرفت ہوئی ہے جس سے طالبان کو وائٹ ہاؤس پر الزام تراشی کا موقع ملا اور ان کے مطابق امریکا معاہدے کے لیے اپنے مطالبات فہرست کو بڑھا رہا ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹویٹ میں کہا کہ طالبان معاہدے کا ارادہ اور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ، متعدد امریکی مطالبات اور امریکا اور کابل حکام کے درمیان جھگڑے سے مذاکرات کے عمل کو نقصان پہنچا ہے، سیکرٹری پومپیو کو الزام تراشی سے باز آنا چاہیئے، ہمارا موقف اصولی ہے، ان کی طرح نہیں۔ طالبان کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے جب ایک روز قبل سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ طالبان تشدد کو کم کرنے کے اپنے ارادوں اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں تاکہ ازبکستان میں وسطی ایشیائی حکام کی ملاقات کے دوران معاہدہ ہو سکے۔

طالبان ذرائع نے اے ایف پی کو گذشتہ ماہ بتایا تھا کہ انہوں نے مختصر 7 سے 10 روز کی جنگ بندی کی پیشکش کی ہے تاکہ معاہدہ ہو سکے تاہم اس پیشکش کے حوالے سے دونوں جانب سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ یہ ٹویٹ ایسے وقت میں سامنے آئی جب طالبان سے مذاکرات کی قیادت کرنے والے امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے نئی سفارتکاری کا آغاز کرتے ہوئے پاکستان اور افغانستان کا دورہ کیا تھا اور دونوں ممالک کے حکام کو مذاکرات کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 842710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش